مدھیہ پردیش کے اندور کے رہنے والے نلن یادو نئے سال پر ہوئے ایک پروگرام کے دوران مبینہ طور پر مذہبی جذبات کومجروح کرنےکے لیےا سٹینڈاپ کامیڈین منور فاروقی کے ساتھ گرفتار کیے گئے تھے۔
(فوٹو بہ شکریہ: یوٹیوب ویڈیوگریب)
نئی دہلی: نئے سال(ایک جنوری)پرمبینہ طور پر مذہبی جذبات مجروح کرنے کے لیےاسٹینڈاپ کامیڈین
منور فاروقی کے ساتھ گرفتار کیے گئے اندورکے کامیڈین نلن یادو نے اب الزام لگایا ہے کہ پچھلے ہفتے انہیں اندور میں ایک بار (شراب خانے)میں جانے پر ‘جئے شری رام’اور ‘بھارت ماتا کی جئے’کے نعرے لگانے کے لیے مجبور کیا گیا تھا۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، گرفتاری کے ایک مہینے بعد ضمانت پانے والے یادو نے کہا ہے کہ گزشتہ12 اگست کو جب وہ ایک بار میں تھے، تب ایک گروپ کے لوگ ان کے پاس آئے اور پوچھا کہ ‘ملوں’کی حمایت کیوں کی اور ان کے جیل میں جانے والے تنازعہ کے بارے میں بھی پوچھا۔
یادو نے اپنی پوزیشن صاف کرنے کی کوشش کی لیکن گروپ کو تسلی نہیں ہوئی اور انہیں‘جئے شری رام’اور‘بھارت ماتا کی جئے’ کے نعرے لگانے کے لیے مجبور کیا۔
یادو نے انسٹاگرام پر لکھا، ‘انہوں نے پوچھا کہ تم ہاتھ میں سگریٹ لےکربھگوان کا نام کیوں لے رہے ہو اور میرے ہاتھ سے سگریٹ چھین لیا۔ میں نے انہیں بتانے کی کوشش کی کہ بھگوان ہر جگہ ہے،لیکن وہ سننے کو تیار نہیں ہوئے۔ میں بے بس محسوس کر رہا تھا اور اس لیے میں نے معافی مانگ لی۔’
یادو نے کہا کہ وہ دوبارہ اپنی زندگی پٹری پر لانے کے لیےجدوجہدکر رہے ہیں اورگرفتاری کے بعد انہیں مزدور کے طور پر ایک فیکٹری میں بھی کام کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے پولیس سے رابطہ نہیں کیا ہے۔
انہوں نے کہا، ‘میں نے دیکھا تھا کہ کیسے پولیس اور انتظامیہ گرفتاری کے دوران ان کے ساتھ پیش آئی تھی۔