گئوشالہ میں گائے کو گود لینے کی لاگت کم از کم 15 دنوں کے لئے 1100 روپے ہے اورزندگی بھر کے لئے 3 لاکھ روپے ہے۔
نئی دہلی: مدھیہ پردیش کی کانگریس حکومت نے اپنی’پروجیکٹ گئوشالہ ‘اسکیم کی توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے تحت کارپوریٹ کاروباروں اور این آر آئی کے بعد اب عام افراد سے چندہ لینے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔انڈین ایکسپریس کے مطابق، لوگ 15 دن سے لےکر تاعمر کے درمیان کسی بھی ٹائم لائن کے لئے گائے کو گود لے سکیںگے اور اس کی ضروریات کی ادائیگی کرنے کا اختیار چن سکتے ہیں۔ 15 دنوں کے لئے لاگت 1100 روپے سے شروع ہوتی ہے اور زندگی بھر کے لئے 3 لاکھ روپے تک جاتی ہے۔ ماہوار اور سالانہ پیکج بھی دستیاب ہیں۔
کمل ناتھ حکومت کا دعویٰ ہے کہ ان کی پارٹی نے بی جے پی کے مقابلے گایوں کی دیکھ بھال کرنے کا بہتر کام کیا ہے۔جنوری میں ریاستی حکومت نے کہا کہ وہ 1000 نئے گئوشالاؤں کی تعمیر کرائیںگے کیونکہ بی جے پی حکومت نے اپنے 15 سال کی مدت کار میں کوئی بھی نیا گئوشالہ نہیں کھولا تھا۔گزشتہ سال جولائی میں مدھیہ پردیش میں ہندوستان کے سب سے پرانے گائے ریزرو نے کہا تھا کہ اس کے پاس اور زیادہ گایوں کو لینے کے لئے وسائل نہیں ہیں۔
محکمہ مویشی پروری کے ایک افسر نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ ایک ویب سائٹ اور موبائل اپلی کیشن تیار کیا جا رہا ہے، جس کے ذریعے لوگ گائے کے فائدے کے لئے چندہ دے سکیںگے۔ کسی گئوشالہ کے لئے عطیہ کرنے کے بجائے عطیہ دینے والے خود ایک مخصوص گائے کا انتخاب کریں گے۔ افسر نے کہا، ‘ وہ اپنے گھر کے سب سے پاس کے گئوشالہ سے گائے کا انتخاب کر سکیںگے اور خود تبدیلی دیکھ سکیںگے۔ ‘راجستھان حکومت نے بھی اسی طرح ‘گائے کو گود لینے’کی اسکیم شروع کی ہے اور کہا ہے کہ ایسا کرنے والے لوگوں کو نوازا جائےگا۔ حالانکہ ریاست میں کانگریس حکومت آنے کے بعد اس اسکیم کو عام کیا گیا تھا لیکن دی وائر نے اپنی ایک رپورٹ کے ذریعے بتایا تھا کہ ڈائريکٹوریٹ کی تشکیل پچھلی بی جے پی حکومت کے دوران کی گئی تھی۔