راہل گاندھی کی شہریت پر اٹھے سوال، پرینکا نے کہا-پورے ہندوستان کو معلوم ہے راہل ہندوستانی ہیں

وزارت داخلہ نے ایک خط میں کہا کہ اس کو بی جے پی ایم پی سبرامنیم سوامی کی طرف سے عرضی ملی ہے، جس میں راہل گاندھی کو برٹش شہری بتایا گیا ہے۔ وہیں، کانگریس نے کہا کہ راہل پیدائشی ہندوستانی شہری ہیں، لیکن'فرضی ڈسکورس'کے ذریعے بےروزگاری اور زرعی بحران جیسے خالص مدعوں سے دھیان بھٹکانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

وزارت داخلہ نے ایک خط میں کہا کہ اس کو بی جے پی ایم پی سبرامنیم سوامی کی طرف سے عرضی ملی ہے، جس میں راہل گاندھی کو برٹش شہری بتایا گیا ہے۔ وہیں، کانگریس نے کہا کہ راہل پیدائشی ہندوستانی شہری ہیں، لیکن’فرضی ڈسکورس’کے ذریعے بےروزگاری اور زرعی بحران جیسے خالص مدعوں سے دھیان بھٹکانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

احمد آباد میں منگل کو ایک عوامی ریلی  کو خطاب کرتے کانگریس صدر راہل گاندھی،فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر@INCIndia

احمد آباد میں منگل کو ایک عوامی ریلی  کو خطاب کرتے کانگریس صدر راہل گاندھی،فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر@INCIndia

نئی دہلی :کانگریس صدر راہل گاندھی کی شہریت کے معاملے میں ملی شکایت کی بنیاد پر مرکزی وزارت داخلہ نے ان کو نوٹس جاری کر کے دو ہفتہ کے اندر حقائق کے ساتھ وضاحت مانگی ہے۔ وزارت داخلہ نے ایک خط میں کہا کہ اس کو بی جے پی ایم پی سبرامنیم سوامی کی طرف سے عرضی ملی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ راہل گاندھی برٹن میں 2003 میں رجسٹرڈکمپنی بیک آپس لمیٹڈ کے ڈائریکٹرزمیں شامل تھے۔

وزارت داخلہ کی طرف سے راہل گاندھی کو بھیجی گئی نوٹس۔

وزارت داخلہ کی طرف سے راہل گاندھی کو بھیجی گئی نوٹس۔

وزارت کے مطابق، سوامی کا کہنا ہے کہ برٹش کمپنی کے 10 اکتوبر، 2005 اور 31 اکتوبر، 2006 کو بھرے گئے سالانہ ٹیکس رٹرن میں گاندھی کی تاریخ پیدائش 19 جون، 1970 بتائی گئی ہے۔ اس میں گاندھی کو برٹش شہری بتایا گیا ہے۔سوموار کو جاری نوٹس کے مطابق، اس کے علاوہ 17 فروری، 2009 کو اس کمپنی کی تصفیہ عرضی میں بھی آپ کی شہریت برٹش بتائی گئی ہے۔۔ آپ سے گزارش کی جاتی ہے کہ اس بارے میں آپ ایک ہفتے کے اندر حقائق کے ساتھ اپنا رخ وزارت کے سامنے واضح کریں۔

وہیں راہل گاندھی کی شہریت سے جڑی شکایت پر وزارت داخلہ کے ذریعے راہل گاندھی کو نوٹس جاری کئے جانے کے بعد کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ راہل پیدائشی ہندوستانی شہری ہیں،لیکن’فرضی ڈسکورس’کے ذریعے بےروزگاری اور زرعی بحران جیسے خالص مدعوں سے دھیان بھٹکانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔پارٹی ترجمان رندیپ سرجے والا نے نامہ نگاروں سے کہا،’پوری دنیا جانتی ہے کہ راہل پیدائشی ہندوستانی شہری ہیں۔مودی جی‌کے پاس بےروزگاری، زرعی بحران اور کالے دھن کے مدعوں پر کوئی جواب نہیں ہے۔ ایسے میں وہ دھیان بھٹکانے کے لئے اپنی حکومت کے ذریعے فرضی ڈسکورس گڑھ رہے ہیں۔ ‘

دراصل، راہل گاندھی کی شہریت کے معاملے میں ملی شکایت کی بنیاد پر مرکزی وزارت داخلہ نے ان کو نوٹس جاری کرکے دوہفتہ کے اندر اس پر ان کا رخ پوچھا ہے۔وزارت داخلہ نے ایک خط میں کہا کہ اس کو بی جے پی رکن ایم پی سبرامنیم سوامی کی طرف سے عرضی ملی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ راہل گاندھی برٹن میں 2003 میں رجسٹرڈ کمپنی بیک آپس لمیٹڈ کے ڈائریکٹرز میں شامل تھے۔

دریں اثنا شہریت کو لے کر کانگریس صدر راہل گاندھی کو ملے وزارت داخلہ کی نوٹس کے بعد پارٹی کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے  کہا کہ ، پورے ہندوستان کو معلوم ہے کہ راہل گاندھی ہندوستانی  ہیں ، یہاں کی عوام نے ان کو اس ملک میں پیدا ہوتے اور ان کی پرورش ہوتے اور بڑے ہوتے ہوئے دیکھا ہے۔کیا بکواس ہے یہ ؟