الیکشن کمیشن نے ڈھل مل رویے پر ضابطے کی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں وزارت ریل اور آئی آر سی ٹی سی کو نوٹس جاری کرکے 4 اپریل تک جواب دینے کو کہا ہے۔
علامتی تصویر، فوٹو: پی آئی بی
نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے منگل کو ریل گاڑیوں میں چائے کے کپ پر- میں بھی چوکیدار کی اشاعت، ریلوے ٹکٹ اور ہوائی سفرکےبورڈنگ پاس پر وزیر اعظم مودی کی تصویروں کے معاملے میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے تحت
جواب طلب کیا تھا۔ریل اور وزارت شہری ہوابازی نے الیکشن کمیشن کی نوٹس کا مبینہ طور پرکوئی جواب نہیں دیا ۔ اس معاملے میں کمیشن نے متعلقہ وزارت کو جواب دینے کی معینہ مدت گزرنے کے بعد بھی جواب نہیں دینے کو اپنے حکم کی توہین بتاتے ہوئے شدیدناراضگی کا اظہار کیا ہے۔کمیشن نے اس سلسلے میں وزارت ریل اور آئی آر سی ٹی سی کو نوٹس جاری کرکے 4 اپریل تک جواب دینے کو کہا ہے۔قابل ذکر ہے کہ کاٹھ گودام شتابدی ایکسپریس میں چائے کے کپ پر ‘میں بھی چوکیدار’ کی اشاعت سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہونے کی شکایت پر کمیشن نے 29 اپریل کو وزارت سے اس معاملے میں مناسب کارروائی کرکے
31 مارچ تک جواب دینے کو کہا تھا۔
کمیشن نے نوٹس پر جواب دینے کی معینہ مدت گزرنے کے دو دن بعد بھی وزارت کے ذریعے اپنی بات نہیں رکھنے پر شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اس کو اپنے حکم کی توہین بتایا ہے۔اس بیچ کمیشن نے ریلوے ٹکٹ پر وزیر اعظم مودی کی تصویر کے ایک دوسرے معاملے میں وزارت کے ذریعے جواب کے لئے اضافی وقت مانگے جانے پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے اس رویے پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔کمیشن نے ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے دوران احکام کی تعمیل پر اس طرح کے ڈھل مل رویے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے انچارج افسروں کے خلاف ضابطے کی کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔
کمیشن نے ریلوے بورڈ کے چیئر مین سے اس معاملے میں ایک ہفتے کے اندر جواب دینے کو کہا ہے۔اس بیچ وزارت ریل کے ذرائع نے بتایا کہ اس معاملے میں 1 اپریل کو تفصیلی جواب بھیجا جا چکا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ریلوے ٹکٹ پر وزیر اعظم کی تصویر سے جڑے معاملے میں کمیشن کی سابقہ ہدایت کے مطابق وزارت کے انچارج افسروں کے خلاف معقول کارروائی بھی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ کمیشن نے پراوز سکریٹری پی ایس کھوسلا کو ہوائی سفرسے متعلق بورڈنگ پاس پر مودی کی تصویر کے معاملے میں بھی نوٹس پر طےشدہ وقت میں جواب نہیں دینے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
کمیشن نے سکریٹری سے کہا ہے کہ وہ ایئر انڈیا کو کمیشن کی ناراضگی سے واقف کرا دیں۔ساتھ ہی کمیشن نے اپنےسابقہ حکم کی توہین سے جڑے انچارج افسر کے خلاف کارروائی کرکے ایک ہفتے کے اندر اپنی بات رکھنے کی ہدایت دی ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)