ای وی ایم کی خرید پر گزشتہ سال 3902.17 کروڑ روپے خرچ کئے گئے تھے۔
نئی دہلی: مرکزی حکومت نے حال ہی میں ہوئے لوک سبھا انتخابات کے لئے ای وی ایم مشینوں کی خرید پر 2018-19 میں تقریباً 4000 کروڑ روپے خرچ کئے۔ ای وی ایم کی خرید پر گزشتہ سال 3902.17 کروڑ روپے خرچ کئے گئے تھے۔اس بجٹ میں لوک سبھا انتخابات کے لئے 1000 کروڑ روپے نشان زد کئے گئے ہیں۔ وہیں، ریاستوں اور یونین ٹیریٹری ریاستوں کو عام انتخابات کے خرچ پر مرکزی حکومت کی طرف سے مدد کے لئے 339.54 کروڑ روپے نشان زد کئے گئے ہیں۔
پرانی اور بےکار ہو چکیں ای وی ایم کو تباہ کرنے کے لئے بھی اس رقم کا استعمال کیا جائےگا۔قابل ذکر ہے کہ، 11 اپریل سے 19 مئی تک سات مرحلوں میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں 10 لاکھ سے زیادہ ای وی ایم اور اتنی ہی پیپر ٹریل مشینوں کا استعمال کیا گیا۔یہ پہلی بار تھا جب تقریباً تمام کسی لوک سبھا انتخاب میں 10.5 لاکھ پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹر ویریفائڈ پیپر ٹریل مشینوں (وی وی پی اے ٹی) کا استعمال کیا گیا۔
وی وی پی اے ٹی الکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے ذریعے بنائی گئی ایک پیپر سلپ ہے، جس میں یہ جانکاری ہوتی ہے کہ رائےدہندگان نے کس کو ووٹ ڈالا ہے۔ اس کو سیل بند کور میں رکھا جاتا ہے اور اگر مستقبل میں کبھی تنازعہ کی حالت پیدا ہوتی ہے تو اس کو کھولکر تصدیق کی جاتی ہے۔غور طلب ہے کہ، لوک سبھا انتخاب سے پہلے سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو حکم دیا تھا کہ وہ ووٹوں کی گنتی کے وقت ایک اسمبلی حلقہ کے کسی پانچ پولنگ بوتھ کے ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کی میچنگ کریںگے۔
کورٹ کا یہ حکم 21 سیاسی پارٹیوں کے ذریعے دائر کئے گئے اس مفاد عامہ کی عرضی پر آیا تھا جس میں یہ مانگ کی گئی تھی کہ ووٹوں کی گنتی کے وقت ایک اسمبلی حلقہ کے کسی 50 فیصد ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کی میچنگ کی جانی چاہیے۔دراصل، اس سے پہلے ہرایک اسمبلی حلقہ میں کسی ایک بوتھ پر ای وی ایم اور وی وی پی اے ٹی کی میچنگ کی جاتی تھی۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)