کیرتی آزاد نے بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے اندر جمہوریت کا فقدان ہے ، میں نے 26 سال تک بی جے پی کی خدمت کی لیکن جب سے یہ حکومت بنی تب سے ان کا اصلی چہرہ سامنے آنے لگا ۔ میں اپنے والد کی پارٹی میں آیا ہوں ، میں نے گھر واپسی کی ہے۔
نئی دہلی: بی جے پی سے برخاست رکن پارلیامان کیرتی آزاد نے سوموار کو باقاعدہ کانگریس کی رکنیت اختیار کرلی ۔ انہوں نے کاگریس صدر راہل گاندھی کی موجودگی میں پارٹی کی رکنیت قبول کی ۔کیرتی آزاد نے سوموار کو ٹوئٹ کر کے کہا کہ ، آج صبح کانگریس صدر راہل گاندھی جی نے مجھے کانگریس کی رکنیت اختیار کروائی ۔ میں نے متھلا کی روایت کے مطابق، ان کو مکھانے کی مالا، پاگ اور چادر پیش کرکے ان کی عزت افزائی کی ۔
आज सुबह कांग्रेस के राष्ट्रीय अध्यक्ष श्री @RahulGandhi जी ने मुझे कांग्रेस की सदस्यता ग्रहण कराई मैंने मिथिला की परंपरा में उनको मखाना की माला, पाग, चादर से सम्मानित किया।
Today in front of Shri Rahul Gandhi I joined the Congress I felicitated him in traditional Mithila style pic.twitter.com/B9DQwCM207— Kirti Azad (@KirtiAzadMP) February 18, 2019
کانگریس کے بہار انچارج شکتی سنگھ گوہل نے آزاد کا پارٹی میں خیر مقدم کرتے ہوئے صحافیوں سے کہا کہ ، جس میں تھوڑی بھی خودداری ہے وہ بی جے پی میں نہیں رہ سکتا ۔ بدعنوانی کے خلاف آوازا اٹھانے والے کیرتی آزاد کانگریس میں شامل ہوئے ہیں۔آزاد نے کہا ، کانگریس نے ملک کی سالمیت کے لیے کام کیا ہے ۔ میرے لیے خوش قسمتی کی بات ہے کہ راہل گاندھی جی نے مجھے اپنا یا ہے۔ آزاد نے یہ بھی الزام لگایا کہ بی جے پی میں پارٹی کے اندر جمہوریت نہیں ہے۔
کرکٹ کی دنیا سے سیاست میں آئے کیرتی آزاد کو 15 فروری کو کانگریس میں شامل ہونا تھا لیکن پلواما حملے میں 40 سی آر پی ایف کے جوانوں کی ہلاکت کی وجہ سے اس تقریب کو رد کر دیا گیا تھا۔غور طلب ہے کہ کیرتی آزاد نے دہلی اینڈ ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن (ڈی دی سی اے) میں بدعنوانی کے الزام لگائے تھے ، اس وقت وزیر خزانہ ارون جیٹلی ڈی ڈی سی اے کی کمان سنبھال رہے تھے ۔ پارٹی کے ایم پی کے ذریعے ہی وزیر خزانہ پر اس طرح کے الزام کے بعد بی جے پی نے کیرتی آزاد کو برخاست کر دیا تھا۔
سوموار کو آزاد نے دعویٰ کیا کہ ، 5 سال تک صرف جملے سنے ہیں ۔ ڈی ڈی سی اے کے کاغذات میرے پاس تھے ۔ اس کی بدعنوانی کی بات کررہا تھا ۔ لیکن میری نہیں سنی گئی ۔ انہوں نے کہا ، جب سب کاغذات رکھے تو میری پیٹھ میں چھرا گھونپا گیا ۔ پھر یہ سمجھ آگیا کہ’نہ کھاؤں گا نہ کھانے دوں گا‘بھی ایک جملہ ثابت ہوا۔
2014 کے لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی کے ٹکت پر بہار کے دربھنگہ سے رکن پارلیامان کیرتی آزاد کی کانگریس میں شمولیت کی قیاس آرائی کافی دنوں سے چل رہی تھی۔ تب کانگریس کے جنرل سکریٹری شکیل احمد نے کہا تھا کہ کیرتی آزاد کو کانگریس میں شامل ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا تھا ، ان کو کانگریس میں شامل ہونا چاہیے ۔ ان کے والد کانگریسی تھے ۔ ان کی رگوں میں کانگریس کا خون دوڑتا ہے۔کیرتی آزاد دربھنگہ سے 3 بار رکن پارلیامان رہ چکے ہیں۔وہ1983 میں ورلڈ کپ جیتنے والی ہندوستانی کرکٹ ٹیم کا حصہ تھے ۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)