متاثرہ خاتون کی پہچان کر لی گئی ہےاور معاملے میں ان کا بیان ریکارڈ کیا گیاہے۔آر پی ایف کانسٹبل نے ٹرین کے مختلف ڈبوں سے گزرتے ہوئے مبینہ طور پر بی 3 میں برقع پوش خاتون مسافر کو نشانہ بنایا تھا۔
علامتی تصویر، فوٹو بہ شکریہ: اے این آئی
نئی دہلی: گزشتہ 31 جولائی کو جے پور-ممبئی سینٹرل سپر فاسٹ ایکسپریس ٹرین میں چار افراد کو گولی مار کر ہلاک کرنے والے ریلوے پروٹیکشن فورس (آر پی ایف) کانسٹبل چیتن سنگھ نے مبینہ طور پر ایک برقع پوش خاتون کو دھمکی دی تھی اور بندوق کی نوک پر ان سے’جئے ماتا دی ‘ بلوایا تھا۔
انڈین ایکسپریس نے اپنی
رپورٹ میں معاملے میں تحقیقات کا حوالہ دیتے ہوئے یہ جانکاری دی ہے۔اخبار نے بتایا ہے کہ آر پی ایف کانسٹبل نے ٹرین کے مختلف ڈبوں سے گزرتے ہوئے مبینہ طور پر بی 3 میں برقع پوش خاتون مسافر کو نشانہ بنایا تھا۔
انڈین ایکسپریس نے پولیس ذرائع کے حوالے سےیہ بھی بتایا ہے کہ،گورنمنٹ ریلوے پولیس (جی آر پی) بوریولی، جو اس کیس کی تحقیقات کر رہی ہے، اس نے خاتون کی شناخت کر کے ان کا بیان ریکارڈ کیا ہے۔ خاتون کو اس کیس میں اہم چشم دید گواہ بھی بنایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ، ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ یہ سارا واقعہ ٹرین میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں بھی قید ہو گیا ہے۔
واضح ہو کہ جے پور-ممبئی سینٹرل سپر فاسٹ ایکسپریس میں ایسکارٹ ڈیوٹی پر تعینات تینتیس سالہ چیتن سنگھ نے اپنے سینئر افسر اسسٹنٹ سب انسپکٹر ٹیکارام مینا سمیت چار لوگوں کو گولی مار کر
ہلاک کر دیا تھا۔ دیگر تین عبدالقادر محمد حسین بھانپور والا، سید سیف الدین اور اصغر عباس شیخ تھے۔
سنگھ پر الزام ہے کہ وہ متاثرین کی شناخت کرنےکے لیے ٹرین کے مختلف ڈبوں میں گئے اور
مسلم شناخت دیکھ کر مرنے والوں پر گولیاں چلا ئیں۔
سنگھ کا ایک مبینہ
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا، جس میں وہ ایک متاثرہ کی خون آلود لاش کے پاس کھڑے کہہ رہے تھے:
‘پاکستان سے آپریٹ ہوئے ہیں، تمہاری میڈیا،یہی میڈیا کوریج دکھا رہی ہے ، پتہ چل رہا ہے ان کو، سب کو پتہ چل رہا ہےان کے آقا ہیں وہاں …اگر ووٹ دینا ہے، اگر ہندوستان میں رہنا ہے، تو میں کہتا ہوں ،مودی اور یوگی،یہ دو ہیں اور آپ کا ٹھاکرے۔’
اس سے قبل یہ بھی
بات سامنے آئی تھی کہ چیتن سنگھ نے اپنے کیے پر کسی افسوس کا ا ظہار نہیں کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر موقع ملا تو وہ ٹرین میں اور لوگوں کے ساتھ ساتھ پاکستان میں سب کو مار ڈالے گا۔