امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے ان سے کہا تھا کہ وہ کشمیر مدعے کو حل کرنے میں ان کی مدد کریں اور ان کو ثالثی کا کردار ادا کرنے میں خوشی ہوگی۔
نئی دہلی: پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے سوموار کو وہائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کی۔وہائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے عمران خان کی یہ پہلی ملاقات ہے۔
پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کے دوران کشمیر مدعے کے حل کے لیے ان سے ‘ایک رول ادا ‘کرنے کے لیے کہا ۔ اس کے بعد ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی ان سے کشمیر مسئلے کے حل کے لیےدونوں ممالک کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے کہا ہے۔
US President Donald Trump’s response to #Pakistan Prime Minister Imran Khan asking for support to push peace talks with #India.
“I met Indian PM Modi two weeks ago.. he asked me, do you want to be mediator, arbitrator.. I asked where? He said #Kashmir” pic.twitter.com/odOS7e5uKe— Devirupa Mitra (@DevirupaM) July 22, 2019
رائٹرس کی رپورٹ کے مطابق،بات چیت کے دوران امریکی صدر نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو سدھارنے کے لیے پہل کرنے کی بات کہی۔ رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی ان سے کہا تھا کہ وہ کشمیر مدعے کو حل کرنے میں ان کی مدد کریں اور ان کو ثالثی کا کردار ادا کرنے میں خوشی ہوگی۔
US President Donald Trump says PM Narendra Modi has also asked him to help with “disputed Kashmir” region, he would “love to be a mediator”: Reuters pic.twitter.com/PcE7dnq4rr
— ANI (@ANI) July 22, 2019
حالانکہ ہندوستان نے ہمیشہ کشمیر مدعے پر کسی تیسری پارٹی کی ثالثی کو خارج کیا ہے۔یہ پہلا موقع ہے جب ہندوستان نے ایسا کوئی اشارہ دیا ہے کہ وہ کشمیر مدعے پر بات کرنے کے لیے تیار ہے۔
…that all outstanding issues with Pakistan are discussed only bilaterally. Any engagement with Pakistan would require an end to cross border terrorism. The Shimla Agreement & the Lahore Declaration provide the basis to resolve all issues between India & Pakistan bilaterally.2/2
— Raveesh Kumar (@MEAIndia) July 22, 2019
غور طلب ہے کہ ٹرمپ کے دعوے کی ہندوستان کی طرف سے تردید کی گئی ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے ٹرمپ کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم مودی کی طرف سے امریکی صدر سے ایسی کوئی گزارش نہیں کی گئی ہے۔انھوں نے کہا،’ پاکستان کے ساتھ کسی قسم کے تعلقات کے لئے سرحد پار سے دہشت گردی کا بند ہونا ضروری ہے۔ شملا سمجھوتہ اور لاہور ڈکلریشن ہندوستان-پاکستان کے درمیان تمام مدعوں کو دو طرفہ طریقے سے سلجھانے کی بنیاد عطا کرتا ہے۔ ‘