اُردوفلم حامد کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ جموں و کشمیر میں مواصلاتی نظام کے بند ہونے کی وجہ سے فلم کے مرکزی کردار طلحہ ارشد ریشی سے رابطہ نہیں ہو سکا ہے ۔ ریشی کو حامد فلم کے لیے بیسٹ چائلڈ ایکٹر کا نیشنل فلم ایوارڈ دیا گیا ہے۔
فوٹو بہ شکریہ، اعجاز خان فیس بک
نئی دہلی : جمعہ کو اعلان کیے گئے
نیشنل فلم ایوارڈمیں حامد کو اردو کی بہترین فلم کے طور پر منتخب کیا گیا ۔ فلم کے مرکزی کردار آٹھ سالہ طلحہ ارشد ریشی کو بیسٹ چائلڈایکٹر کے ایوارڈ سے نوازے جانے کا اعلان کیا گیا۔ لیکن جموں و کشمیر کے طلحہ کو اب تک یہ خبر نہیں کہ ان کو ایوارڈ ملا ہے ۔ مرکزی حکومت کے آرٹیکل ۳۷۰ ہٹانے کے فیصلے اور جموں و کشمیر سے خصوصی ریاست کا درجہ لے کر اس کو دو یونین ٹیریٹری میں منقسم کرنے کے بعد سے ریاست میں فون لائن ۔ لینڈ لائن سمیت انٹرنیٹ خدمات بھی ٹھپ ہیں ۔
جمعہ کو ان ایوارڈز کے اعلان کے بعد فلم کے ڈائریکٹر اعجاز خان نے بتایا کہ ریاست میں مواصلاتی نظام کے بند ہونے کی وجہ سے طلحہ سے رابطہ نہیں ہو پایا ہے ۔ خان نے خبررساں ایجنسی آئی اے این ایس کو بتایا کہ ، میں نے حامد کارول نبھانے والے طلحہ سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن اس کا یا اس کے والد کسی کا بھی نمبر نہیں لگا۔
انہوں نے کہا ، ان کے لیے یہ کافی مایوس کن بات ہے کہ وہ ایوارڈ پانے کی خوشی طلحہ کے ساتھ شیئر نہیں کر پارہے ہیں ۔ انہوں نے خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی سے کہا کہ طلحہ کی فیملی سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی ، لیکن بات نہیں ہوئی ،کیوں کی فون لائن جام ہیں ۔ یہ مایوس کن ہے کہ ان کو اب تک ایوارڈ ملنے کے بارے میں نہیں پتہ۔
امین بھٹ کے ڈراما فون نمبر ۷۸۶ پر مبنی حامد وادی کے ایک بچے کی کہانی ہے ، جس کے والد گم شدہ ہیں ۔ یہ بچہ اللہ سے فون پر بات کرکے پنے والد کو واپس لوٹانے کی بات کہنا چاہتا ہے۔
اس فلم میں اداکارہ رسیکا دگل، ایکٹر سمیت کول اور وکاس کمار بھی اہم رول میں ہیں ۔