کنڑ ایکٹر چیتن کمار نے سوموار کو ایک ٹوئٹ میں’ہندوتوا جھوٹ پر بنا ہے’ لکھتے ہوئے کہا تھاکہ اسے سچائی سے ہی شکست دی جا سکتی ہے۔ اس ٹوئٹ کے خلاف بجرنگ دل کے ایک رکن کی شکایت پر چیتن کو گرفتار کرنے کے بعد انہیں 14 دن کی عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔
نئی دہلی: بنگلورو پولیس نے منگل (21 مارچ) کو کنڑ اداکار چیتن کمار کو ان کے ایک ٹوئٹ کے لیے گرفتار کیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ ہندوتوا ‘جھوٹ پر بنا ہے’ اور اسے ‘سچائی سے شکست دی جا سکتی ہے’۔
رپورٹ کے مطابق، بنگلورو کی ایک نچلی عدالت نے اداکار کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔
Hindutva is built on LIES
Savarkar: Indian ‘nation’ began when Rama defeated Ravana & returned to Ayodhya —> a lie
1992: Babri Masjid is ‘birthplace of Rama’ —> a lie
2023: Urigowda-Nanjegowda are ‘killers’ of Tipu—> a lie
Hindutva can be defeated by TRUTH—> truth is EQUALITY
— Chetan Kumar Ahimsa / ಚೇತನ್ ಅಹಿಂಸಾ (@ChetanAhimsa) March 20, 2023
قابل ذکر ہے کہ 20 مارچ کو اداکار نے ایک ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ، ‘ہندوتوا جھوٹ پر قائم ہے۔انہوں نے اپنے اس ٹوئٹ میں یہ بھی کہا تھا کہ،
ساورکر نے کہا کہ انڈین نیشن کا آغاز اس وقت ہوا جب رام راون کو شکست دینے کے بعد ایودھیا واپس آئے۔جھوٹ
سال 1992 میں یہ کہنا کہ ایودھیا رام کی جائے پیدائش ہے – جھوٹ
سال 2023 میں یہ کہنا کہ ٹیپو سلطان کو اوریگوڑا میں اور نانجے گوڑنے مارا تھا۔ جھوٹ
ہندوتوا کو سچائی سے ہی شکست دی جا سکتی ہے۔ اور سچائی مساوات ہے۔
سال 2023 میں اُوریگوڑا اور نانجے گوڑا کے ٹیپو سلطان کو قتل کرنےکا دعویٰ ریاست کی بھارتیہ جنتا پارٹی کے حالیہ دعووں کے حوالے سے ہے، جہاں وہ اُوریگوڑا اور نانجے گوڑا– جنہیں مؤرخین افسانونی کرداربتاتے ہیں – کو ٹیپو سلطان کو مارنے والے ووکلیگا کمیونٹی کا سربراہ بتا رہے ہیں۔
مؤرخین کے مطابق، ٹیپو سلطان 1799 میں چوتھی اینگلو میسور جنگ میں انگریزوں سے لڑتے ہوئے مارے گئے۔ مؤرخین نے پچھلے سال شائع ہونے والے ایک ڈرامے میں پہلی بار ووکلیگا کے دو سرداروں کو ٹیپو سلطان کے قاتلوں کے طور پر پیش کرنے پر بھی سوال اٹھایا ہے۔
تاہم، کچھ خبروں کے مطابق، ریاستی بی جے پی کے رہنماؤں نے انتخابی ریلیوں میں ووکلیگا کمیونٹی کو مؤثر طریقے سے مسلمانوں کے خلاف کھڑا کرنے کے لیے اس فرضی کہانی کااستعمال کیا ہے۔ دوسری طرف کانگریس اور جنتا دل (سیکولر) کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ یہ دونوں افسانوی کردار ہیں۔
مسلمانوں اور ووکلیگا دونوں نے ہی تاریخی بیانیہ میں ان نئے کرداروں کے تعارف پر اعتراض کیا ہے۔ مثال کے طور پر، 19 مارچ کو ووکلیگا سنگھ نے کہا کہ اگر ریاستی حکومت نے جھوٹ بولنا بند نہیں کیا تو وہ مقامی سنتوں کی قیادت میں ایک تحریک شروع کریں گے۔
چیتن کمار پر جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام
دکن ہیرالڈ کی خبر کے مطابق، چیتن کمار کے ٹوئٹ کے خلاف بجرنگ دل کےایک رکن کی شکایت پر شیشادری پورم پولیس نے ان کو گرفتار کیا ہے۔ چیتن اہنسا کے نام سے پہچان رکھنے والے اداکار دلت برادری سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ قبائلی حقوق کے کارکن کے طور پر بھی کام کرتے ہیں۔
ان کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 505(2) 505(2) (طبقوں کے درمیان دشمنی، نفرت یا بد نیتی پیدا کرنے یا اسے فروغ دینے والے بیان)، 295اے (کسی بھی طبقے کے مذہب یا مذہبی عقائد کی توہین کرکے اس کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کے ارادے سے جان بوجھ کر کیا گیا کام ) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اس سے قبل فروری 2022 میں چیتن کمار کو کرناٹک ہائی کورٹ کے جج جسٹس کرشنا دکشٹ کے بارے میں ٹوئٹ کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا، وہ اس وقت ریاستی اسکولوں میں حجاب پر پابندی سے متعلق مقدمات کی سماعت کر رہی تھیں۔