ریاست کے انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشن ڈپارٹمنٹ کی طرف سے ریاست کے ویلفیئر پروگرام پر رپورٹ لکھنے کے لئے خواہش مند صحافیوں سے درخواست مانگی گئی ہے۔ چار رپورٹ لکھنے والے 30 منتخب صحافیوں کو 15000 روپے دیےجائیںگے۔ محکمے نے بتایا کہ بڑی تعداد میں صحافیوں سے درخواست ملی ہیں۔
نئی دہلی: جھارکھنڈ کی بی جے پی حکومت نے صحافیوں کو لبھانے کے لئے ایک نئی اسکیم شروع کی ہے، جس کے تحت ریاست کی افادی اسکیموں کو کور کرنے والے پرنٹ اور ٹی وی صحافیوں کو ریاست کی بی جے پی حکومت 15000 روپے دےگی۔ دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق، اس بارےمیں جھارکھنڈ کے انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشن ڈپارٹمنٹ کی طرف سے سنیچر کو اخبار میں اشتہار شائع کیا گیا، جس میں ریاست کی افادی اسکیموں پر رپورٹ لکھنے والے خواہش مند صحافیوں سے درخواست مانگی گئی۔
اس اسکیم کے تحت صحافیوں کی ایک کمیٹی کے ذریعے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے 30 صحافیوں کا انتخاب کیا جائےگا۔ انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشن ڈپارٹمنٹ کے ذرائع کے مطابق، حکومت کے پروگراموں پر چار رپورٹ لکھنے والے 30 چنندہ صحافیوں کو 15000 روپے دئے جائیںگے۔ اس طرح ان 120 مضامین میں سے 25 مضامین منتخب کر کے بک لیٹ کی شکل دی جائےگی۔ بک لیٹ کے لئے جن 25 صحافیوں کے رپورٹ چنے جائیںگے، ان سبھی کو اضافی 5000 روپے بھی ملیںگے۔
یہ پورا پروسیس 18 ستمبر سے پہلے دو دن کے اندر پورا کیا جانا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، الیکشن کمیشن جلدہی جھارکھنڈ سمیت کئی ریاستوں میں اسمبلی انتخاب کی تواریخ کا اعلان کر سکتا ہے۔ جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخاب اس سال کے ختم ہونے سے پہلے ہو جائیںگے۔
The ruling @BJP4Jharkhand govt , it's officials & our hon'ble CM @dasraghubar have breached all norms of ethics & moraliy. Open advrt by Govt publicity wing to journalists in #Jharkhand to write on #Vikas & earn money as fees. #PressCouncil & @MIB_India should take cognizance . https://t.co/OmK8I2Io54 pic.twitter.com/o133zZmHmQ
— Hemant Soren (@HemantSorenJMM) September 16, 2019
حالانکہ، حزب مخالف اس کی تنقید کر رہا ہے۔ ریاست کے سابق وزیراعلیٰ ہیمنت سورین نے کہا کہ رگھوبر داس حکومت نے اخلاقیات کے تمام اصولوں کی خلاف ورزی کر دی ہے۔ ریاست کی حزب مخالف پارٹی جھارکھنڈ مکتی مورچہ کا کہنا ہے کہ صحافیوں کو رپورٹ لکھنے کے لئے پیسوں کی پیشکش کی گئی ہے۔ پارٹی نے مانگ کی ہے کہ پریس کاؤنسل آف انڈیا کو اس معاملے میں نوٹس لینا چاہیے ۔
جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے ایگزیکٹوچیئر مین ہیمنت سورین نے ٹوئٹ کر کہا، ‘ ریاست کی حکمراں بی جے پی حکومت، ا س کے افسروں اور ہمارے وزیراعلیٰ رگھوبر داس نے اخلاقیات کے سبھی معیاری اصول کی خلاف ورزی کی ہے۔ حکومت نے صحافیوں کو وکاس کے بارے میں لکھنے اور اس سے پیسے کمانے کے لئے عوامی اشتہار دیا ہے۔ پریس کاؤنسل اور وزارت اطلاعات و نشریات کو اس پر نوٹس لینا چاہیے ۔ ‘
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا یہ اشتہار پیڈ نیوز نہیں ہے؟ اس پر ریاست کے کے انفارمیشن اینڈ پبلک ریلیشن ڈپارٹمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر اجئے ناتھ جھا نے کہا، ‘ یہ پیڈ نیوز نہیں ہے۔ حکومت کی افادی اسکیموں کے بارے میں لکھنے والے صحافیوں سے درخواست مانگی گئی ہیں۔ رپورٹ، اسکیموں کے کامیاب ہونے یا اس کی تنقید پر مبنی ہونے چاہیے۔ ہمیں ہمارے منصوبوں کے مناسب اور آزاد انہ طور پر کیے گئے تجزیے چاہیے ۔ ‘
جھا نے بتایا کہ محکمے کو بڑی تعداد میں صحافیوں سے درخواست ملی ہیں۔ کاؤنسل آف منسٹرس نے 11 ستمبر کو اپنی آخری میٹنگ میں’ مکھیہ منتری پترکاربیمہ یوجنا ‘کو منظوری دی تھی۔ اس نئی اسکیم کے تحت جھارکھنڈ حکومت اسکیم سے فائدہ اٹھانے والے اکریڈیٹڈ صحافیوں کی طرف سے بیمہ پریمیم کی ادائیگی کریںگے۔