جواہرلال نہرو یونیورسٹی کے سابق چانسلر اور سینئر کانگریس رہنما کرن سنگھ نے جے این یو میں ہوئے حملے پر وائس چانسلر جگدیش کمارکی تنقید کو نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ ایسے مشکل وقت میں وہ غیر حاضر تھے، ان کو سامنے آکر مسئلہ کو سلجھانا چاہیے۔
نئی دہلی: جے این یو کے سابق چانسلر اور سینئر کانگریس رہنما کرن سنگھ نے یونیورسٹی میں ہوئے حملے پر سوموار کو یونیورسٹی کےوائس چانسلر جگدیش کمار کو تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ ایسے مشکل وقت میں وہ غیر حاضر تھے اور پوری طرح ناکام رہے۔ملک کی ٹاپ یونیورسٹی میں ہوئے معاملے پر تشویش کا اظہار کر تے ہوئے سنگھ نے وزارت داخلہ سے پورے معاملے کی غیر جانبدارانہ تفتیش کرنے اور طالبعلموں اور خواتین پر حملہ کرنے والے نقاب پوش حملہ آوروں کو گرفتار کرنے کی مانگ کی۔
دہلی پولیس نے تشدد برپا کرنے اور املاک کو نقصان پہنچانے کے الزام میں نامعلوم لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے معاملہ کرائم برانچ کوسونپ دیا ہے۔سنگھ نے ایک بیان میں کہا،جواہرلال نہرو یونیورسٹی کے سابق چانسلر کے طور پر کل ہوا تشددقابل مذمت ہے اور یہ میرے لئےتصورسےبالاتر اور چونکانے والا ہے۔انہوں نے کہا کہ جے این یو غالباً ملک کی بہترین یونیورسٹی ہے اور راجدھانی کے مرکز میں ایسےمعاملے کا ہونا المیہ ہے۔
سابق مرکزی وزیر کرن سنگھ نے کہا،میں وزارت داخلہ سے گزارش کرتا ہوں کہ پورے معاملے کی گہرائی سے اور غیر جانبدارانہ تفتیش کرے اوران نقاب پوش حملہ آوروں کو گرفتار کرے جنہوں نے یونیورسٹی کے طالب علموں اور طالبات پر حملہ کیا۔ حملہ آوروں کو گرفتار کیا جانا چاہیےبھلےہی وہ کسی بھی سیاسی جماعت سے وابستہ ہوں۔انہوں نے کہا کہ جے این یو کے طالب علموں اور اساتذہ کی حفاظت کرنا دہلی پولیس کی ذمہ داری ہے۔
سینئر کانگریسی رہنما نے کہا، یہ تکلیف دہ ہے کہ وائس چانسلر ایسے مشکل وقت میں غیر حاضر تھے۔ وہ پوری طرح سے ناکام معلوم ہوتےہیں اور ان کو سامنے آکر مسئلہ کو سلجھانا چاہیے۔بتا دیں کہ، جواہرلال نہرو یونیورسٹی ٹیچر ایسوسی ایشن(جے این یو ٹی اے)نے نقاب پوش حملہ آوروں کے ذریعے طالب علموں اور اساتذہ پر کئے گئے حملے کے بعد سوموار کو وائس چانسلر ایم جگدیش کمار کو ہٹانے کی مانگ کی۔
جے این یو ٹی اے نے اس بارےمیں صدر جمہوریہ کو خط لکھکر بھی وائس چانسلر کو ہٹانے کی مانگ کی۔ٹیچر ایسوسی ایشن نے کہا، جے این یو ٹی اے پوری ذمہ داری کے ساتھ وائس چانسلر کی رہنمائی والی یونیورسٹی انتظامیہ پر جے این یو میں ہوئے تشدد کی سازش کا الزام لگاتا ہے۔ واضح ہے کہ انتظامیہ کی ملی بھگت کے بغیر باہر کے غنڈوں کا احاطہ میں گھسنا اور بعد میں بھاگ جانا ممکن نہیں ہے۔
بتادیں کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی(جے این یو)میں اتواردیر رات ہوئے تشدد کے بعد دہلی پولیس نے نامعلوم لوگوں کے خلاف معاملہ درج کیا ہے۔ فساد کرنے اور املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔دریں اثنا دہلی کے جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں گزشتہ رات ہوئی توڑ پھوڑ اور تشدد کے بعد سابرمتی ہاسٹل کے وارڈن نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ نا معلوم حملہ آوروں کے ذریعے سب سے زیادہ اسی ہاسٹل میں توڑ پھوڑ کی گئی اور طلبا کو بے رحمی سے پیٹا گیا۔
اسٹوڈنٹس کو تحفظ مہیا نہ کرا پانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سابرمتی ہاسٹل کے سینئر وارڈن آر مینا نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ڈین آف اسٹوڈنٹس کو خط لکھ کر انہوں نے کہا، ‘میں سینئر وارڈن کے عہدے سے استعفیٰ دیتا ہوں کیونکہ ہم نے کوشش کی لیکن ہاسٹل کو تحفظ نہیں دے پاے۔’
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)