پی ڈی پی رہنما نعیم اختر اور نیشنل کانفرنس رہنما ہلال لون کو پچھلے سال پانچ اگست کو جموں وکشمیر کا خصوصی درجہ ہٹانے کے بعد انتظامیہ نے حراست میں لیا تھا۔ اب پی ڈی پی چیف محبوبہ مفتی مین اسٹریم کی آخری رہنما ہیں، جنہیں پی ایس اے کے تحت حراست میں رکھا گیا ہے۔
نئی دہلی: جموں و کشمیر انتظامیہ نے پیپلس ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی)کے سینئر رہنما نعیم اختر اور نیشنل کانفرنس کے ہلال لون کی پبلک سیفٹی ایکٹ(پی ایس اے)کے تحت حراست کو ختم کر دیا ہے۔دونوں رہنماؤں کو 10 مہینے سے زیادہ عرصے کی حراست کے بعد رہا کیا جا رہا ہے۔
حکام نے بتایا، ‘متعلقہ افسران نے پی ایس اے کے تحت نعیم اختر اور ہلال احمد لون کی حراست کو ختم کر دیا ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، دونوں رہنماؤں کی نظربندی کو آخری بار سات مئی کو تین مہینے کے لیے مزید بڑھایا گیا تھا۔ان کی رہائی کے ساتھ ہی پی ڈی پی چیف محبوبہ مفتی مین اسٹریم کی آخری رہنما رہ گئی ہیں، جنہیں پی ایس اے کے تحت حراست میں رکھا گیا ہے، جبکہ پیپلس کانفرنس کے چیئرمین سجاد لون کو نظربند رکھا گیا ہے۔
دونوں رہنماؤں کی رہائی کا خیرمقدم کرتے ہوئے نیشنل کانفرنس نے جاری بیان میں کہا کہ اس صورتحال سے نجات تبھی ممکن نہیں ہے جب حراست میں رکھے گئے تمام لوگوں کو رہا کیا جائے۔پارٹی نے آغا سید روح اللہ مہدی، ناصر اسلم وانی، محمد شفیع اری اور اے آر راٹھیر سمیت دیگر پارٹی کےلوگوں کی رہائی کی مانگ کی ہے۔
یہ فیصلہ جموں وکشمیر ہائی کورٹ کے ذریعے نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر کو رہا کئے جانے کے فیصلے کے دو دن بعد آیا ہے۔
معلوم ہو کہ پچھلے سال پانچ اگست کو آئین کے آرٹیکل 370 کے اکثراہتماموں کو ختم کرکے جموں وکشمیر کا خصوصی درجہ ہٹانے کے بعد انتظامیہ نے ریاست کے مین اسٹریم کے تمام رہنماؤں سمیت سیاسی کارکنوں کو نظربند کر دیا تھا یا پھر حراست میں لے لیا تھا۔