جھارکھنڈ میں سابقہ بی جے پی حکومت کے پانچ وزراء، جن میں سے چار فی الحال ایم ایل اے ہیں، کے پاس اے سی بی نے آمدنی سے زیادہ کے اثاثے کی تصدیق کی تھی۔ ان لیڈروں میں امر کمار باؤری، رندھیر کمار سنگھ، ڈاکٹر نیرا یادو، لوئس مرانڈی اور نیل کنٹھ سنگھ منڈا شامل ہیں۔
نئی دہلی: جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے سوموار کو اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) کو ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے پانچ سابق وزراء کی مبینہ طور پر’معلوم ذرائع آمدن سے زیادہ آمدنی’ کے معاملے میں شروعاتی تحقیقات کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
ایک سرکاری ریلیز کے مطابق، اے سی بی نے ابتدائی تحقیقات کے بعد الزامات کی تصدیق ہونے پر پانچ سابق وزراء میں سے ہر ایک کے خلاف علیحدہ تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، ریلیز میں کہا گیا ہے، اینٹی کرپشن بیورو نے ان پانچ سابق وزراء (بی جے پی) کے پاس آمدنی سے زیادہ اثاثوں کی تصدیق کی ہے۔
ریلیز میں یہ بھی کہا گیا کہ شروعاتی انکوائری کا مقصد یہ طے کرنا ہے کہ کیا اس معاملے کی تحقیقات ‘انصاف کے مفاد میں’ کی جانی چاہیے۔
رگھوبر داس کی کابینہ کے جوپانچ سابق وزراء جانچ کے گھیرے میں ہیں ، ان میں امر کمار باؤری، رندھیر کمار سنگھ، ڈاکٹر نیرا یادو، لوئس مرانڈی اور نیل کنٹھ سنگھ منڈا شامل ہیں۔
پانچ سابق وزراء میں سے چار فی الحال بی جے پی کے ایم ایل اے ہیں۔
ریلیز میں کہا گیا، کابینہ سکریٹریٹ اور ویجیلنس ڈپارٹمنٹ کی ہدایات پر اے سی بی نے انفارمیشن رپورٹ ددرج کی تھی۔ابتدائی تحقیقات کے بعد اے سی بی نے محکمہ سے پانچ سابق وزراء کے خلاف علیحدہ ابتدائی تحقیقات درج کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔ اے سی بی کی رپورٹ کی بنیاد پر محکمہ نے وزیر اعلیٰ سے اجازت طلب کی تھی۔
جھارکھنڈ حکومت نے 31 مئی کو اے سی بی کو حکم دیا تھا کہ وہ پانچ سابق وزراء کے مبینہ طور پر معلوم آمدنی سے زیادہ کے اثاثوں کی تحقیقات کرے۔ یہ حکم 2020 میں جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں پنکج کمار یادو کی پی آئی ایل کے پیش نظر دیا گیا تھا۔
یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ریاست میں مبینہ غیر قانونی کان کنی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں پوچھ گچھ کے لیے 17 نومبر کو رانچی میں پیش ہونے کے لیےسمن بھیجا ہے۔
سارٹھ سے بی جے پی کے ایم ایل اے اور سابق وزیر زراعت رندھیر سنگھ نے کہا، یہ کچھ نہیں سیاسی طور پر انتقامی کارروائی ہے۔ چونکہ چیف منسٹر کو بدعنوانی کے الزامات کا سامنا ہے اس لیےوہ بی جے پی کی امیج خراب کرنا چاہتے ہیں، لیکن میں کسی جانچ سے نہیں ڈرتا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)