جھارکھنڈ کے دمکا میں ہوئی ایک انتخابی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے نریندر مودی نے کہا کہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ اور کانگریس کے پاس ریاست کی ترقی کا کوئی نہ روڈمیپ ہے، نہ ارادہ۔ ان کو ایک ہی بات پتہ ہے کہ بی جے پی کی مخالفت کرو، مودی کو گالی دو۔ بی جے پی کی مخالفت کرتے-کرتے ان لوگوں کو ملک کی مخالفت کرنے کی عادت ہو گئی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی(فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی: شہریت ترمیم قانون کے مدعے پر تشدد کوطول دینے کا کانگریس اور اس کی معاون جماعتوں پر الزام لگاتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو کہا کہ اپوزیشن کی حرکتوں سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ اس بل کو منظور کرنا’ہزار فیصد صحیح’تھا۔مودی نے کہا، ‘جھارکھنڈ مکتی مورچہ اور کانگریس کے پاس جھارکھنڈ کی ترقی کا کوئی نہ روڈمیپ ہے اور نہ ارادہ ہے اور نہ کبھی ماضی میں کچھ کیا ہے۔ اگروہ جانتے ہیں تو ان کو ایک ہی بات کا پتہ ہے، بی جے پی کی مخالفت کرو، مودی کو گالی دو۔ بی جے پی کی مخالفت کرتے-کرتے ان لوگوں کو ملک کی مخالفت کرنے کی عادت ہو گئی ہے۔
انہوں نے اس کے بعد شہریت ترمیم قانون کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا، ‘ہمارے ملک کی پارلیامنٹ نے شہریت قانون سے جڑی ایک اہم تبدیلی کی۔ اس تبدیلی کی وجہ سے پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے جو وہاں کم تعداد میں تھے، جو الگ مذہب کی پیروی کرتے تھے، اس لئے وہاں ان پر ظلم ہوئے۔ ان کاوہاں جینا مشکل ہو گیا۔ یہ تین ممالک سے ہندو، عیسائی، سکھ، پارسی، جین، بدھ ان کووہاں سے اپنے گاؤں، گھر، فیملی سب کچھ چھوڑکر ہندوستان میں بھاگکر یہاں پناہ گزینوں کی زندگی جینے کے لئے مجبور ہونا پڑا۔ ‘
مودی نے آگے کہا، ‘ کانگریس اور اس کی معاون جماعت شہریت قانون کو لےکر آگ بھڑکا رہی ہیں لیکن نارتھ ایسٹ کے لوگوں نے تشدد کو خارج کر دیاہے۔ ‘انہوں نے کہا، ‘ کانگریس اور اس کے ساتھی طوفان کھڑا کررہے ہیں، ان کی بات چلتی نہیں ہے تو آگ پھیلا رہے ہیں۔ یہ جو آگ لگا رہے ہیں، یہ کون ہیں ان کے کپڑوں سے ہی پتہ چل جاتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا، ‘ملک دیکھ رہا ہے ؛ بل کو پارلیامنٹ کی منظوری ملنے کے بعد مودی میں لوگوں کا عقیدہ اور مضبوط ہوا ہے۔ ان کی(اپوزیشن کی)حرکتوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ شہریت (ترمیم) بل کو پارلیامنٹ میں منظور کرنے کا فیصلہ1000 فیصد صحیح تھا۔ ‘
کانگریس کے ذریعے غیر ممالک میں کئے گئے مظاہرے کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ‘ کانگریس نے پہلی بار وہ کیا ہے جو پاکستان لمبے عرصے سےکرتا آ رہا ہے۔ اس سے شرمناک اور کیا ہو سکتا ہے؟ کیا کوئی ہندوستانی دوسرے ممالک میں ہندوستانی سفارت خانہ کے باہر مظاہرہ کرےگا؟ ‘
اس قانون کےخلاف نارتھ ایسٹ اور مغربی بنگال میں مظاہرےہو رہے ہیں، جہاں کئی ریلوے اسٹیشنوں، ٹرینوں اور بسوں کو بھیڑ نے پچھلے دو دنوں میں آگ کے حوالے کر دیا۔ اس کے ساتھ ہی ملک کے مختلف حصوں میں بھی قانون کو لےکرکشیدگی کی حالت بنی ہوئی ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)