گورنر ستیہ پال ملک نے اتوار کو کہا کہ دہشت گرد سکیورٹی اہلکاروں سمیت بےگناہوں کا قتل کرنا بند کریں اور اس کے بجائے ان لوگوں کو نشانہ بنائیں جنہوں نے سالوں تک کشمیر کی دولت لوٹی۔ بیان کے طول پکڑنے پر انہوں نے وضاحت دی کہ انہوں نے جو بھی کہا، غصے میں کہا۔
نئی دہلی: جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے اتوار کو دہشت گردوں سے کہا کہ وہ سکیورٹی اہلکاروں سمیت بےگناہوں کا قتل کرنا بند کریں اور اس کے بجائے ان لوگوں کو نشانہ بنائیں جنہوں نے سالوں تک کشمیر کی جائیداد کو لوٹا ہے۔ملک نے کارگل میں ایک پروگرام کے دوران کہا، ‘ لڑکے جو بندوق اٹھائے ہوئے ہیں، فضول نہتے لوگوں کو مار رہے ہیں، پی ایس او کو مارتے ہیں، ایس پی او کو مارتے ہیں۔ بھائی، کیوں مار رہے ہو ان کو؟ ان کو مارو جنہوں نے تمہارا ملک لوٹا ہے، جنہوں نے تمہارے کشمیر کی ساری دولت لوٹی ہے، ان میں سے بھی کوئی مارا آپ نے ابھی؟ ‘
گورنر کے اس تبصرہ پر ریاست کے سابق وزیراعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے سخت رد عمل دیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو دہلی میں اپنی عزت کے بارے میں معلوم کرنا چاہیے۔
This man, ostensibly a responsible man occupying a constitutional position, tells militants to kill politicians perceived to be corrupt. Perhaps the man should find out about his own reputation in Delhi these days before sanctioning unlawful killings & kangaroo courts. https://t.co/bsa9khBjkC
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) July 21, 2019
عبداللہ نے ٹوئٹ کر کےکہا، ‘ یہ شخص جو ظاہری طور پر ایک ذمہ دار آئینی عہدے پر ہے اور وہ دہشت گردوں کو بدعنوان سمجھے جانے والے رہنماؤں کا قتل کرنے کے لئے کہہ رہا ہے۔ اس ٹوئٹ کو سنبھال کر رکھ لیں، آج کے بعد جموں و کشمیر میں مارے گئے کسی بھی مین اسٹریم کے رہنما یا ریٹائرڈ / سبکدوش نوکرشاہوں کا اگر قتل ہوتا ہے تو سمجھا جائےگا کہ یہ جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک کے احکام پر کیا گیا ہے۔ ‘
Save this tweet – after today any mainstream politician or serving/retired bureaucrat killed in J&K has been murdered on the express orders of the Governor of J&K Satyapal Malik.
— Omar Abdullah (@OmarAbdullah) July 21, 2019
حالانکہ گورنر نے فوراً یہ بھی کہا کہ ہتھیار اٹھانا کبھی بھی کسی مسئلہ کا حل نہیں ہو سکتا اور انہوں نے سری لنکا میں ایل ٹی ٹی ای کی مثال دی۔ انہوں نے کہا، ‘ حکومت ہند کبھی ہتھیار کے آگے گھٹنے نہیں ٹیکےگی۔ ‘انہوں نے دہشت گردوں سے تشدد کا راستہ نہ اپنانے کو کہا۔ انہوں نے مین اسٹریم کے رہنماؤں پر بالواسطہ طور پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ یہ رہنما دہلی میں الگ زبان بولتے ہیں اور کشمیر میں کچھ اور بولتے ہیں۔
Whatever I said was in 'fit of anger', as Guv I should have avoided it: Satya Pal Malik
Read @ANI Story | https://t.co/Boogs3iFwZ pic.twitter.com/r2WNxctGQe
— ANI Digital (@ani_digital) July 22, 2019
حالانکہ بیان پر تنازعہ بڑھتا دیکھ کر ملک نے سوموار کو خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے کہا، ‘ میں نے جو کچھ بھی کہا، وہ غصے میں کہا۔ گورنر ہونے کے ناطے مجھے اس سے بچنا چاہیےتھا۔ ‘
#WATCH J&K Governor, SP Malik to ANI on National Conference leader Omar Abdullah's tweet over his statement: He is a political juvenile tweeting on everything, see the reaction to his tweets and you will find out. pic.twitter.com/3rLMwN1jpv
— ANI (@ANI) July 22, 2019
ستیہ پال ملک نے عمر عبداللہ کے ٹوئٹ پر بھی رد عمل دیتے ہوئے کہا، ‘ عمر عبداللہ سیاسی نوسیکھیا ہیں، جو ہر مسئلے پر ٹوئٹ کرتے ہیں۔ ان کے ٹوئٹس پر آئے رد عمل دیکھیں، آپ کو سمجھ آ جائےگا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)