جامعہ ملیہ اسلامیہ نے کیمپس کے اندر مظاہرے پر روک لگائی

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے رجسٹرار نے اپنی ہدایت میں کہا کہ ،کیمپس میں سینٹرل کینٹین یا کسی اور جگہ کے آس پاس ایسی کسی بھی طرح کے مظاہرہ، دھرنا، خطاب، عوامی اجلاس یا غیرقانونی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائےگی۔

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے رجسٹرار نے اپنی ہدایت میں کہا کہ ،کیمپس  میں سینٹرل کینٹین یا کسی اور جگہ کے آس پاس ایسی کسی بھی طرح کے مظاہرہ، دھرنا، خطاب، عوامی اجلاس یا غیرقانونی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائےگی۔

JamiaMilliaIslamia_gobeirne-copy

نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ نے یونیورسٹی کیمپس کے اندر کسی بھی طرح کے احتجاج یا دھرنے پر روک لگاتے ہوئے طلبا کوسخت وارننگ  دی ہے۔ حکام  نے یہ جانکاری دی۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے بدامنی کو روکنے کے لیے طلبا کو کیمپس میں کسی بھی باہری آدمی  کے غیرقانونی داخلے کی اطلاع دینے کی ہدایت دی ہے۔جامعہ ملیہ اسلامیہ کے رجسٹرار نے اپنی ہدایت میں کہا کہ ،کیمپس  میں سینٹرل کینٹین یا کسی اور جگہ کے آس پاس ایسی کسی بھی طرح کے مظاہرہ، دھرنا، خطاب، عوامی اجلاس یا غیرقانونی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دی جائےگی۔ جس سے کہ  اکادمک سرگرمیاں متاثرہوں۔’

رجسٹرار نے کہا، ‘طلبا سے امید کی جاتی ہے کہ وہ امتحانات اورکلاس  کےجاری رہنے کے لئے ڈسپلن بنائے رکھنے میں تعاون دیں گے۔ ان سے بدامنی کو روکنے کے لیے کیمپس  میں کسی بھی باہری آدمی  کے غیر قانونی داخلے کی اطلاع دینے کی بھی امید کی جاتی ہے۔ اگر کوئی ایسی سرگرمیوں  میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائےگی۔’بتا دیں کہ، پچھلے سال 15 دسمبر کوشہریت قانون (سی اےاے)کو لےکر مظاہرے کے بعد پولیس اہلکارکیمپس میں داخل ہو گئے تھے اور طلبا پر کارروائی کی تھی۔ پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھیاں چلائی تھیں اور آنسو گیس کے گولے چھوڑے تھے۔ اس کے بعد سے جامعہ ملیہ کے طلبا لگاتار احتجاج اور مظاہرہ کر رہے ہیں۔

 (خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کےساتھ)