آمدنی میں11852.91 کروڑ روپے کی گراوٹ میں ملازمین کی تنخواہ اور پنشن خرچ کو نہیں جوڑا گیا ہے۔ایسے میں ریلوے کی آمدنی میں کمی کا اعدادو شمار اور بڑھ سکتا ہے۔
نئی دہلی: ریلوے کے رواں مالی سال میں اپریل اگست کی مدت کے دوران ٹکٹ بکنگ،ڈھلائی اور دیگر متفرق مدوں سے آمدنی پچھلے سال کی یکساں مدت کے مقابلے میں 12000 کروڑ روپے کم رہی ہے۔سرکاری دستاویزوں کے مطابق ،رواں مالی سال کے پہلے 5 مہینہ میں ریلوے گروتھ کے اپنے کسی بھی ہدف کو پانے میں کامیاب نہیں رہی ہے۔آمدنی میں11852.91کروڑ روپے کی گراوٹ میں ملازمین کی تنخواہ اور پنشن خرچ کو نہیں جوڑا گیا ہے۔ایسے میں ریلوے کی آمدنی میں کمی کا اعداد و شمار اور بڑا ہو سکتا ہے۔
ریلوے افسروں نے آمدنی میں کمی سے متعلق کوئی مکمل اعدادو شمار دینے سے انکار کیا لیکن رپورٹسں میں کہا گیا ہے کہ سال کے آخر تک ریلوے کی آمدنی 30000 کروڑ روپے تک کم رہ سکتی ہے۔دستاویزوں کے مطابق ریلوے نے اگست تک مسافرخدمات سے آمدنی میں 9.65فیصدی کی گروتھ کا ہدف رکھا تھا لیکن اصل میں وہ صرف 4.56فیصدی گروتھ درج کر پائی ہے۔اسی طرح ڈھلائی سے گروتھ کے 12.22 فیصدی کے ہدف کے مقابلے میں اصل گروتھ صرف 2.80فیصدی رہی ہے۔
ریلوے کے ایک ترجمان نے کہا،اس طرح کی رائے ہے کہ ہماری آمدنی میں کمی رہی ہے اور ہمیں کفایت کرنی چاہیے۔ہم ا س پر غور کر رہے ہیں۔ہم استعداد بڑھائیں گے،کفایت برتیں گے،ہم اس سمت میں کا م کر رہے ہیں۔اسے یقینی بنانے کے لیے ہم کئی قدم اٹھا رہے ہیں۔’
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)