اسرائیل اور لبنان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان ہندوستانی سفارت خانے کی ہندوستانیوں کو سفر نہ کرنے کی صلاح

بیروت میں ہندوستانی سفارت خانے نے تمام ہندوستانی شہریوں کو ملک کے غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ اس کے علاوہ لبنان میں مقیم ہندوستانیوں سے اپنی نقل و حرکت محدود رکھنے اور محتاط رہنے کو بھی کہا گیا۔

بیروت میں ہندوستانی سفارت خانے نے تمام ہندوستانی شہریوں کو ملک کے غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ اس کے علاوہ لبنان میں مقیم ہندوستانیوں سے اپنی نقل و حرکت محدود رکھنے اور محتاط رہنے کو بھی کہا گیا۔

لبنان میں ہندوستانی سفارت خانہ۔ (تصویر بہ شکریہ: وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)

لبنان میں ہندوستانی سفارت خانہ۔ (تصویر بہ شکریہ: وزارت خارجہ کی ویب سائٹ)

نئی دہلی: اسرائیل اور لبنان میں  بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان لبنان کے دارالحکومت بیروت میں ہندوستانی سفارت خانے نے تمام ہندوستانی شہریوں کو ملک میں غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے ۔ اس کے علاوہ لبنان میں مقیم  ہندوستانیوں سے اپنی نقل و حرکت محدود رکھنے  اور محتاط رہنے کو بھی کہا گیا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق،  ہندوستانی سفارت خانے کی جانب سے یہ ایڈوائزری بیروت میں اسرائیلی حملے کے بعد سامنے آئی ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں لبنانی مسلح گروپ حزب اللہ کے کمانڈر فواد شکور کی موت ہو گئی ہے۔

اسرائیل نے شکور پر اسرائیل کے قبضے والے گولان ہائٹس  میں حملے کی سازش  کرنے کا الزام لگایا تھا، جس میں 12 بچے مارے گئے تھے۔ اسرائیل کے اس حملے میں ایک خاتون اور دو بچے بھی مارے گئے۔ کئی دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

واضح ہو کہ اس سے ایک روز قبل بدھ (31 جولائی) کو حماس کے سرکردہ رہنما اسماعیل ہنیہ کو ایران کے دارالحکومت تہران میں قتل کر دیا گیا تھا۔

ایران کے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے مطابق، تہران میں حماس کے سرکردہ  رہنما اسماعیل ہنیہ کے گھر پر حملہ کیا گیا، جس میں ہنیہ اور ان کے ایک سکیورٹی گارڈ بھی مارے گئے۔

موجودہ صورتحال کے پیش نظر ہندوستانی سفارت خانے نے لبنان میں مقیم ہندوستانی شہریوں سے کہا ہے کہ وہ احتیاط برتیں، اپنی نقل و حرکت محدود رکھیں اور بیروت میں ہندوستانی سفارت خانے سے رابطے میں رہیں۔

لوگ ای میل کے ذریعے سفارت خانے سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں فون نمبر +96176860128 کے ذریعے بھی رابطہ کیا جاسکتا ہے۔