انتخابی کارروائی سے متعلق ریسرچ ادارہ اے ڈی آر کے مطابق، سب سے زیادہ امیر شیرومنی اکالی دل کی ہرسیمرت کور بادل ہیں، جن کی جائیداد 217 کروڑ روپے ہے۔ پیوش گوئل کی جائیداد 95 کروڑ روپے ہے۔ گروگرام سے منتخب راؤاندرجیت سنگھ تیسرے سب سے امیر وزیر ہیں اور ان کی جائیداد 42 کروڑ روپے ہے۔
نئی دہلی: مودی حکومت کے نئے کابینہ کونسل میں شامل 56 وزراء میں سے 51 کروڑپتی ہیں اور 22 نے اپنے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہونے کی جانکاری اپنے حلف نامہ میں دی ہے۔یہ تجزیہ ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) نے کیا ہے۔آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق، نومنتخب حکومت میں 51 وزیر کروڑپتی ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ امیر شرومنی اکالی دل کی ہرسیمرت کور بادل ہیں، جن کی جائیداد 217 کروڑ روپے ہے۔ ہرسیمرت کے بعد مہراشٹر سے راجیہ سبھا رکن پارلیامان پیوش گوئل کی جائیداد 95 کروڑ روپے ہے۔ گروگرام سے منتخب راؤ اندرجیت سنگھ تیسرے سب سے امیر وزیر ہیں اور انہوں نے اپنی جائیداد 42 کروڑ روپے بتائی ہے۔
اس کے بعد چوتھے نمبر پر امت شاہ ہیں، جن کی جائیداد 40 کروڑ روپے ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اس فہرست میں 46ویں نمبر پر ہیں، جن کے پاس 2 کروڑ روپے کی جائیداد ہے۔ تقریباً10 وزراء کے پاس مودی سے کم جائیداد ہے۔ ان میں بیکانیر سے رکن پارلیامان ارجن رام میگھوال، مدھیہ پردیش کے مورنیا سے رکن پارلیامان نریندر سنگھ تومر شامل ہیں، جنہوں نے تقریبا دو کروڑ روپے کی جائیداد اعلان کیا ہے۔مظفر نگر سے رکن پارلیامان سنجیو کمار بالیان، اروناچل ویسٹ سے رکن پارلیامان کرن ری جیجو اور اتر پردیش کے فتح پور سے رکن پارلیامان سادھوی نرنجن جیوتی نے اپنی جائیداد تقریباً ایک کروڑ روپے اعلان کیا ہے، جو وزیر کروڑپتی نہیں ہیں، ان میں بنگال کی رائےگنج سے رکن پارلیامان دیباشری چودھری (61 لاکھ)، آسام کے ڈبروگڑھ سے رکن پارلیامان رامیشور تیلی (43 لاکھ)، کیرل سے رکن پارلیامان وی مرلی دھرن (27 لاکھ)، راجستھان کے باڑمیر سے رکن پارلیامان کیلاش چودھری (24 لاکھ)اور اڑیسہ کے بالاسور سے رکن پارلیامان پرتاپ چندر سارنگی (13 لاکھ روپے) شامل ہیں۔
اے ڈی آر کے مطابق، آٹھ وزراء نے اپنی تعلیمی صلاحیت 10ویں سے 12ویں کے درمیان پیش کی ہیں، وہیں 47 گریجویٹ ہیں۔ ایک وزیر کے پاس ڈپلوما ہے۔اے ڈی آر نے وزیر اعظم مودی سمیت 58 میں سے 56 وزراء کے حلف نامہ کا تجزیہ کیا، جس میں لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں کے ممبر ہیں۔لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کے صدر اور صارفین امور کے وزیر رام ولاس پاسوان اور وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کے حلف نامہ کا تجزیہ نہیں کیا گیا ہے کیونکہ دونوں ہی فی الحال قانون سازمجلس کے ممبر نہیں ہیں۔چھے وزراء نے مذہب، ذات، جائے پیدائش، رہائش گاہ اور زبان کی بنیاد پر مختلف کمیونٹی کے درمیان ہم آہنگی بگاڑنے کے معاملے درج ہونے کا حوالہ دیا ہے۔ تین وزراء گریراج سنگھ اور اشونی کمار چوبے کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے معاملے درج ہیں۔
56 وزراء میں سے 22 نے اپنے خلاف مجرمانہ معاملے درج ہونے کی جانکاری دی ہے، وہیں 16 نے سنگین مجرمانہ معاملے ہونے کی بات کہی ہے جن میں قتل کی کوشش، فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگاڑنے اور انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی جیسے معاملے شامل۔اے ڈی آر نے کہا کہ 51 یعنی 91 فیصد وزیر کروڑپتی ہیں، اوسطاً ہر وزیر کے پاس 14.72 کروڑ روپے کی جائیداد ہے۔وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر ریل پیوش گوئل اور اکالی دل کی ہرسیمرت کور بادل سمیت چار وزراء نے 40 کروڑ روپے سے زیادہ کی جائیداد کا اعلان کیا ہے۔وزراء میں اڑیسہ کے پرتاپ چندر سارنگی کے خلاف سات سنگین معاملے درج ہیں، ان کے پاس صرف 15000 روپیے نقد ہیں۔ ان کی منقولہ جائیداد 1.5 لاکھ روپے اور غیر منقولہ جائیداد کل 13 لاکھ روپے کی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)