مودی کی حکومت میں جوہری ہتھیاروں کی حفاظت پر سنجیدگی سے غور کرے دنیا: عمران خان

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کا یہ تبصرہ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے اس بیان کے بعد آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان جوہری ہتھیاروں کے ’ پہلے استعمال نہیں ‘ کرنے کے اصول پر’پوری طرح پرعزم ‘ہے لیکن مستقبل میں کیا ہوگا یہ حالات پر منحصر کرے‌گا۔

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کا یہ تبصرہ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے اس بیان کے بعد آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان جوہری ہتھیاروں کے ’ پہلے استعمال نہیں ‘ کرنے کے اصول پر’پوری طرح پرعزم ‘ہے لیکن مستقبل میں کیا ہوگا یہ حالات پر منحصر کرے‌گا۔

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان (فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر / @PTIofficial)

پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان (فوٹو بہ شکریہ : ٹوئٹر / @PTIofficial)

نئی دہلی: پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے  کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کے کنٹرول والے ہندوستان کے نیوکلیرہتھیاروں پر دنیا کو سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔غور طلب ہے  کہ، عمران خان کا یہ تبصرہ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کے اس بیان کے بعد آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان جوہری ہتھیاروں کے ‘ پہلے استعمال نہیں ‘ کرنے کے اصول پر ‘ پوری طرح پرعزم ‘ ہے لیکن مستقبل میں کیا ہوگا یہ حالات پر منحصر کرے‌گا۔

سنگھ کے اس بیان پر پاکستان نےتشویش ظاہر کی ہے، لیکن اس نے خود ‘ پہلے استعمال نہیں ‘ کرنے کے اصول پرکبھی عمل نہیں کیا، جبکہ چین جیسے کئی ممالک اس اصول کو اپناتے ہیں۔

عمران نے ٹوئٹ کرکے کہا، ‘ دنیا کو ہندوستان کے نیوکلیر ہتھیاروں کی حفاظت کے بارے میں سوچنا چاہیے، کیونکہ یہ فاشزم اور  ہندوقوم پرست  سپریمو مودی حکومت کے قابو میں ہے۔ یہ ایک ایسا مدعا ہے جو صرف علاقے کو ہی نہیں بلکہ دنیا کو بھی متاثر کرے‌گا۔ ‘

ایک دیگر ٹوئٹ میں عمران نے کہا، ‘ جس طرح نازی نے جرمنی پر قبضہ کر  لیا تھا، ویسے ہی ہندوستان پر اب فاشزم اور ہندو قوم پرستوں نے قبضہ کر لیا ہے۔ اس کی وجہ سے دو ہفتے سے ہندوستان کے قبضے والے کشمیر میں 90 لاکھ لوگوں کی جان خطرے میں ہے۔ دنیا کو اس خطرہ کے بارے میں پتہ چلنا چاہیے اور یو این کے نگراں کو بھیجا جانا چاہیے۔ ‘

انہوں نے آگے کہا، ‘ یہ خطرہ پاکستان اور ہندوستان کے اقلیتوں پر بھی ہے۔ کوئی بھی گوگل کرکے نازی نظریہ اور ذاتی تشدد اور آر ایس ایس-بی جے پی کی بانیوں کے درمیان کے قتل عام والا نظریہ کے درمیان کی کڑی کو سمجھ سکتا ہے۔ ‘

انہوں نے کہا، ‘ پہلے سے ہی 40 لاکھ ہندوستانی مسلمانوں کو حراستی چھاؤنیوں میں رکھے جانے اور شہریت رد ہونے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ دنیا کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ جن بوتل سے باہر آ چکا ہے اور وہ نفرت اور قتل عام کو پھیلا رہا ہے۔ بین الاقوامی کمیونٹی کو آکر اس کو روکنا چاہیے۔