اتر پردیش کے میرٹھ ضلع کے پالدا گاؤں میں مبینہ طور پر ایک ہندو شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ ان کےاہل خانہ نے کچھ مسلم نوجوانوں پر اس کا الزام لگایا تھا۔ اس قتل کیس میں چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے گھروں کو آگ لگانے کی کوشش کرنے والوں کی نشاندہی کرکے مقدمہ درج کیا جائے گا۔
(علامتی تصویر: اے این آئی)
نئی دہلی: اترپردیش کے میرٹھ ضلع میں سوموار کے روز ایک ہندو شخص کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے بعد مسلم کمیونٹی کے کم از کم دو گھروں کو مبینہ طور پر آگ لگانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ قتل کیس میں چار افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق، پولیس نے بتایا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے پالدا گاؤں میں بڑی تعداد میں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی رورل) کملیش بہادر نےکہا کہ 24 سالہ ویشو کو اتوار کی شام دو موٹر سائیکل سوار نے مبینہ طور پر گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
ایس پی نے کہا، ان کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ ان کا قتل کچھ مسلم نوجوانوں نے کیا ہے جن کے ساتھ ہولی کے دوران مبینہ طور پر ان کی لڑائی ہوئی تھی۔
سوموار کی صبح جب پوسٹ مارٹم کے بعد لاش آخری رسومات کے لیےگاؤں پہنچی تو وہاں کشیدگی پھیل گئی۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) روہت سنگھ ساجوان نے کہا کہ ویشو کی آخری رسومات کے لیے 500-600 لوگ پہنچے۔ اس دوران تین سے چار نوجوانوں نے ملزمین کے طرف کے لوگوں کے گھروں کو آگ لگا دی تاہم موقع پر موجود پولیس نے انہیں کھدیڑ دیا۔
انہوں نے کہا کہ آگ لگانے کی کوشش کرنے والوں کی شناخت کر کے ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔
ایس پی نے کہا، حالات قابو میں ہیں۔ ایک سینئر پولیس اہلکار پولیس ٹیم کے ساتھ گاؤں میں ڈیرہ ڈالے ہوئے ہے۔
پولیس نے بتایا کہ قتل کے سلسلے میں پانچ افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ جبکہ چار افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، پانچویں شخص کا سراغ لگانے کی کوششیں جاری ہیں۔