ہماچل پردیش میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے طبی آلات کی خریداری میں مبینہ بدعنوانی کو لےکر محکمہ صحت کے ڈائریکٹر کو 20 مئی کو گرفتار کیا گیا تھا۔
نئی دہلی: ہماچل پردیش حکومت کے ذریعے کو رونا وائرس کی روک تھام کے لیے خریدے گئے طبی آلات میں بدعنوانی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد بی جے پی کے ریاستی صدر راجیو بندل نے بدھ کو ‘اخلاقی بنیاد’ پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
چار مہینے پہلے ہی ریاستی بی جے پی صدر کی کمان سنبھالنے والے 65 سالہ بندل نے کہا کہ محکمہ صحت کے افسر پربدعنوانی کے مبینہ الزامات کی پوری جانچ یقینی بنانے کے لیے میں اپناعہدہ چھوڑ رہا ہوں۔انہوں نے اس معاملے سے کسی طرح کا تعلق ہونے سے بھی انکار کیا ہے۔ بی جے پی کے قومی صدر جےپی نڈا کو بھیجے استعفیٰ میں بندل نے کہا کہ وہ اخلاقی بنیاد پر اپنا استعفیٰ سونپ رہے ہیں۔
خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، نڈا نے بندل کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے۔
بندل کا استعفیٰ محکمہ صحت کے ڈائریکٹر اجئے کمار گپتا کی گرفتاری کے ایک ہفتے بعد آیا ہے۔ اسٹیٹ ویجیلنس اینڈ اینٹی کرپشن بیورو نے 43 سیکنڈ کا ایک آڈیو کلپ وائرل ہونے کے بعد گپتا کو 20 مئی کو گرفتار کیا تھا۔آ ڈیو کلپ میں گپتا ایک دوسرے شخص سے پانچ لاکھ روپے کی رشوت کا مطالبہ کر رہے تھے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، بندل نے اپنے استعفیٰ میں کہا ہے، ‘حال ہی میں محکمہ صحت کے ڈائریکٹر کی ایک آڈیو کلپ وائرل ہوئی ہے، جس کے بعد ریاستی حکومت نے ان کے خلاف کیس درج کرتے ہوئے، انہیں گرفتار کیا ہے۔ اسٹیٹ ویجیلنس اینڈ اینٹی کرپشن بیورو کی جانچ جاری ہے۔ اس بیچ کچھ لوگوں نے براہ راست بی جے پی کی طرف انگلی اٹھائی تھی۔’
انہوں نے آگے کہا ہے، ‘کیونکہ میں بی جے پی کا ریاستی صدر ہوں اور ہم چاہتے ہیں کہ مبینہ بدعنوانی کی گہرائی سے جانچ ہو اور یہ کسی طرح سے متاثر نہ ہو، اس لیے میں اخلاقی بنیادپر اپنا استعفیٰ دے رہا ہوں۔ یہ دھیان رکھا جانا چاہیے کہ صرف میں ہی اخلاقی بنیاد پراستعفیٰ دے رہا ہوں۔’
اس بیچ اپوزیشن کانگریس پارٹی کی ریاستی انچارج رجنی پاٹل نے آڈیو کلپ کی بنیاد پر الزام لگایا تھا کہ رشوت دینے کی پیشکش کرنے والا شخص مقتدرہ پارٹی کارہنما ہے۔وزیر اعلیٰ جئےرام ٹھاکر نے الزام لگایا کہ اپوزیشن بنا وجہ مدعے کو اٹھا رہا ہے اور اس لیے بندل نے اخلاقی بنیادپر استعفیٰ دے دیا ہے۔
حالانکہ کانگریس نے کہا کہ بی جے پی بدعنوانی کے گناہ سے آزاد نہیں ہو سکتی ہے۔
ایک مشترکہ بیان میں کانگریس کے ریاستی صدر کلدیپ سنگھ راٹھوڑ اور رہنما مکیش اگن ہوتری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ اپنی اخلاقی ذمہ داری سے نہیں بچ سکتے ہیں کیونکہ ان کے پاس محکمہ صحت کا اضافی چارج ہے۔ بیورو سے کرائی جا رہی جانچ میں بھروسہ نہیں ہونے کی بات کہتے ہوئے انہوں نے گھوٹالے کی جانچ ایک موجودہ ہائی کورٹ جج سے کرانے کی مانگ کی۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، معاملے کی جانچ کر رہیں اسپیشل جانچ اکائی کی ایس پی شالنی اگن ہوتری نے کہا کہ بیورو نے ذرائع سے آڈیو کلپ کی بات چیت کی تصدیق کی ہے۔انہوں نے کہا، ‘یہ جانچ فروری کے بعد سے مختلف طبی سامان اورآلات کی خریداری میں بدعنوانی کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ ان خریداروں میں ریاست کے باہر کے لوگوں سمیت کئی سپلائر شامل تھے۔’
اے ڈی جی انوراگ گپتا نے کہا کہ اجئے کمار گپتا کی گرفتاری پوچھ تاچھ کے بعد کی گئی تھی جس میں وہ صاف صاف جواب نہیں دے رہے تھے۔ وہ واقعات کو یاد کرنے میں بھی نااہلی کا اظہار کر رہے تھے۔انہوں نے کہا، ‘گپتا کے موبائل فون اور وہائس سیمپل دونوں کو فورینسک جانچ کے لیے لیبارٹری بھیج دیا گیا ہے۔’
بندل پانچ بارایم ایل اے رہے ہیں۔ وہ آیورویدک میڈیسن اور سرجری میں گریجویٹ رہے ہیں۔ وہ سولن سے تین بار ایم ایل اے چنے گئے ہیں اور ناہن سے دوبارہ ایم ایل اے بنے تھے۔محکمہ صحت کے ڈائریکٹر اجئے کمار گپتا کو 20 مئی کو گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتاری کے بعد شوگر اور بلڈپریشر کی پریشانی کی وجہ سے انہیں ہاسپٹل میں بھرتی کرایا گیا تھا اور 26 مئی کو انہیں پولیس حراست میں بھیج دیا گیا۔