معاملہ مدھیہ پردیش کے گوالیار ضلع کا ہے، جہاں کے رہنے والے اکشے بھٹناگر نے بتایا کہ مئی میں کوروناانفیکشن کی وجہ سے ان کے بھائی گزر گئے تھے، لیکن وزارت صحت کی جانب سے دسمبر میں آئے ایک پیغام میں کہا گیا کہ ان کے بھائی کو ٹیکے کی دوسری خوارک لگ گئی ہے۔
(علامتی تصویر، فوٹو: رائٹرس)
نئی دہلی: مدھیہ پردیش کےگوالیار میں مورار کے رہنے والے اکشے بھٹناگر کو اس وقت‘ عجیب’سا لگا جب ان کے بھائی پرشانت کے فون پر ایک پیغام آیا کہ آٹھ دسمبر کو دوپہر 1:22 بجے انہیں(پرشانت)کووی شیلڈ کی دوسری ڈوز لگا دی گئی ہے اور اب وہ کو ون پورٹل سے ٹیکہ کاری کاسرٹیفکیٹ ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ 21 مئی2021 کو کووڈ 19 کی وجہ سے پرشانت کی موت ہو گئی تھی اور یہ پیغام ان کے سوگوار اہل خانہ کے لیےبے حدالمناک اور کافی دردناک تھا۔
پچاس سالہ پرشانت کو 24 مارچ، 2021 کو کووی شیلڈ کی پہلی خوراک ملی تھی۔ حالانکہ ایک مہینے بعد وہ وائرس کی زد میں آ گئے اور انہیں اسپتال میں بھرتی کرانا پڑا اور بعد میں ان کی موت ہو گئی۔
مرچینٹ نیوی کے سابق افسر پرشانت مورار میں ایک اسکول چلاتے تھے۔پسماندگان میں ان کی اہلیہ اور ان کا ایک 12سالہ بیٹا ہے۔ ٹیکے کی دوسری ڈوز لگنے کا پیغام آنے سے گھر والوں کے گھاؤ ایک بار پھر سے ہرے ہو گئے۔
اکشے نے کہا، ‘پہلے تو ہمیں لگا کہ یہ کوئی مذاق ہے۔لیکن پھر ہمیں یہ سمجھ میں آیا کہ یہ سرکاری پیغام ہے۔اس میں واضح طور پر لکھا تھا ‘ڈیر پرشانت بھٹناگر۔ آپ کو کووی شیلڈ کی دوسری ڈوز 08.12.2021 کو 01:22 پی ایم پر کامیابی کے ساتھ لگا دی گئی ہے۔’اس کے بعد اس میں پورٹل کا لنک دیا گیا تھا۔’
وزارت صحت نے کو ون پورٹل پر پرشانت بھٹناگر کو کورونا ویکسین کی دونوں ڈوز لگنے کا باقاعدہ سرٹیفکیٹ جاری کیا ہے، جبکہ وہ اس دنیا میں ہیں ہی نہیں اور انہیں کووی شیلڈ کی دوسری ڈوز لگی بھی نہیں تھی۔
پربھات بھٹناگر کی ٹیکہ کاری کاسرٹیفکیٹ ۔
اکشے نے مزید کہا،‘ہمیں حیرانی ہے کہ یہ کیسے ہوا، کیونکہ ٹیکہ کاری کے لیے بکنگ ایک ایپ کے ذریعے ہوتی ہے اور ٹیکہ کاری کے وقت آدھار کارڈ جیساآئی ڈی دکھانا پڑتا ہے۔ تو کیا کسی نے پرشانت کے نام پر اضافی خوراک لی ہے یا پھر زیادہ ٹیکہ کاری دکھانے کے لیے اعدادوشمار کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی جا رہی ہے؟’
اسی طرح کا ایک واقعہ17ستمبر کو سامنے آیا جب ودیا شرما، جن کی 1 مئی کو آگر مالوہ ضلع میں کووڈ 19 کے بعد پیدا ہوئی پیچیدگیوں کی وجہ سے موت ہو گئی تھی، کے اہل خانہ کو پیغام موصول ہوا کہ انہیں کورونا ویکسین کی دوسری ڈوز لگ گئی ہے۔
اس وقت تک مدھیہ پردیش نے کووڈ 19 ٹیکوں کی لگ بھگ 2.51 کروڑ خوراک لگا دینے کا دعویٰ کیا تھا۔
بہار، یوپی سے بھی ایسے معاملے
اتفاق سے، یہ پہلی بار نہیں ہے جب اس طرح کی شکایتیں سامنے آئی ہیں۔
پچھلے مہینے، بہار کے مظفر پور اورشیخ پورہ اضلاع کے کچھ لوگوں کو بھی
اسی طرح کاپیغام ملا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ ان کے اہل خانہ کو کورونا ویکسین کی دوسری ڈوز لگا دی گئی ہے، جبکہ متعلقہ شخص کی کورونا وائرس کی وجہ سے مہینوں پہلے موت ہو گئی تھی۔
غازی آباد میں78سالہ ایک شخص کی مئی2021 میں موت ہو گئی تھی، لیکن ان کے اہل خانہ کو 18 اکتوبر کو ایک پیغام موصول ہوا، جس میں لکھا تھا کہ انہیں دوسری خوراک مل گئی ہے۔
جب صحافیوں نے غازی آ باد کے سی ایم او سے اس فرضی واڑے کے بارے میں پوچھا، تو انہوں نے کہا، ‘عام طور پر ایسی غلطیاں نہیں ہوتی ہیں’۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ معاملے کی جانچ کرائیں گے۔
یہاں تک کہ دیگر لوگوں نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اسی طرح کے
تجربےساجھا کیے ہیں۔
مثال کے طور پر 16 اکتوبر کو ہریانہ کے رہنے والے ونود اہلاوت نے ٹوئٹ کیا کہ ویکسین کی ایک خوراک ملنے کے بعد ان کے والد کی موت کے چھ مہینے بعد ان کے والد کے فون پر یہ پیغام آیا کہ انہیں دوسری خوراک بھی مل گئی ہے۔
اہلاوت نے تب کہا تھا کہ ‘سرٹیفکیٹ کو سورگ میں بھیجنے میں ان کی مدد کی جائے۔’
(اس رپورٹ کو انگریزی میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں)