اس معاملے میں سابق بی جے پی وزیر مایا کوڈنانی بھی ملزم ہیں۔ سال 2002 میں گودھرا سانحہ کے بعد نرودا پاٹیا میں ہوئے فسادات میں اقلیتی کمیونٹی کے 11 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔
نئی دہلی: گجرات ہائی کورٹ نے سال 2002 کے نرودا فساد کی شنوائی کر رہے خصوصی ایس آئی ٹی جج ایم کے دوے کا تبادلہ چیف ڈسٹرکٹ جج ولساڈ کے عہدے پر کر دیا ہے۔ اس فساد میں گجرات کی اس وقت کی نریندر مودی حکومت میں وزیر رہیں مایا کوڈنانی بھی ملزم ہیں۔
لائیو لاء کے مطابق،جمعہ کو گجرات ہائی کورٹ کی جانب سے جاری ایک ہدایت کے مطابق چیف جج، سٹی کورٹ احمدآباد ایم کے دوے کو ولساڈ ضلع کے چیف جج کے طورپر تبادلہ کیا گیا ہے۔ ان کی جگہ پر ایس کے بخشی عہدہ سنبھالیں گے، جنہوں نے یہاں تبادلے سے پہلے چیف ڈسٹرکٹ جج بھاؤنگر کے طورپر کام کیا ہے۔
جسٹس دوے نرودا فساد معاملے میں بحث سننے کے آخری دور میں تھے اور کوڈنانی کے وکیل نے پچھلے ہفتے اس معاملے میں اپنی دلیلیں پیش کرنا شروع کی تھیں۔ استغاثہ کی دلیلوں کے ساتھ–ساتھ کئی ملزمین کی بحث پوری ہو چکی تھی۔جج دوے کے ٹرانسفر کے ساتھ یہ اندیشہ جتایا جا رہا ہے کہ نئے جج کو نئے سرے سے نئی دلیلیں سننی پڑ سکتی ہیں۔ عدالت نے فروری 2018 میں معاملے میں شواہد کو درج کرنا شروع کیا تھا۔
اس سے پہلے اس معاملے کی شنوائی کر رہے ججوں میں سے ایک سابق چیف سیشن جج پی بی دیسائی، جنہوں نے اس معاملے کی شنوائی کی تھی، وہ دسمبر 2017 میں سبکدوش ہوئے تھے۔
نروداقتل عام سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کی گئی ایس آئی ٹی کے ذریعے جانچ کئے گئے 9 اہم فسادات معاملوں میں سے ایک ہے۔گودھرا ٹرین قتل عام کی مخالفت میں بھارت بند کے دوران 2002 میں احمدآباد میں نرودا پاٹیا علاقے میں اقلیتی کمیونٹی کے 11 لوگ مارے گئے تھے۔ اس معاملے میں کل 82 لوگ مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں۔
بی جے پی کی سابق وزیر مایا کوڈنانی اس معاملے کی ملزمین میں سے ایک ہیں۔