
گجرات میں ای ڈی نے ریاست کے ایک مؤقر اخبار گجرات سماچار کے مالک کو مالی دھوکہ دہی کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ گجرات کانگریس کے صدر شکتی سنگھ گوہل نے کہا ہے کہ گرفتاری کی اصل وجہ وزیر اعظم اور حکومت کے خلاف اخبار کا تنقیدی موقف ہے۔

(تصویر بہ شکریہ: فیس بک)
نئی دہلی: گجرات میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے ریاست کے مؤقر اخبار گجرات سماچار کے مالک کو مالی فراڈ کے الزام میں گرفتار کیا ہے ۔
دکن ہیرالڈ نے اخبار چلانے والے خاندان کے قریبی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جمعرات (15 مئی) کی رات دیر گئے ای ڈی نے اخبار کے مالکان میں سے ایک باہوبلی شاہ کو حراست میں لے لیا۔
اپوزیشن پارٹی کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ ای ڈی نے شاہ کو وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت کے خلاف اخبار میں تنقیدی موقف کی وجہ سے حراست میں لیا ہے۔
گجرات کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا ایم پی شکتی سنگھ گوہل نے کہا، ‘ای ڈی نے محکمہ انکم ٹیکس کی کارروائی کے چند گھنٹے بعد ہی باہوبلی شاہ کو گرفتار کر لیا۔ ان کی گرفتاری کی اصل وجہ اخبار کا وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کی حکومت کے خلاف تنقیدی مضامین لکھنا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ حراست میں لیے جانے کے بعد شاہ کو سینے میں درد اٹھا تھا، جس کے بعد انہیں طبی معائنے کے لیے وی ایس اسپتال لے جایا گیا، جہاں سے انہیں رات کو زائیڈس اسپتال منتقل کیا گیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں گوہل نے الزام لگایا کہ انہیں گجرات نیوز کی حالیہ ہندوستان -پاکستان کشیدگی پر رپورٹنگ کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
گوہل نے پوسٹ میں کہا، ‘سچائی کے لیے کھڑے ہونے کی سزا بی جے پی حکومت کا نصب العین ہے۔ گجرات کا مؤقر اخبار گجرات سماچار ہمیشہ اقتدار کے خلاف کھڑا رہا ہے، چاہے وہ کوئی بھی ہو۔ تاہم، حال ہی میں ہندوستان-پاکستان تنازعہ میں بی جے پی حکومت اور پی ایم مودی کو آئینہ دکھانے کے لیےمودی نے اپنی پسندیدہ ٹول کٹ کو باہر نکال دیا ہے۔ انکم ٹیکس (آئی ٹی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے گجرات سماچار اور اس کے ٹیلی ویژن چینل جی ایس ٹی وی کے علاوہ دیگر کاروباری اداروں پر حملہ کیا ہے۔ گجرات سماچار کے مالک باہوبلی بھائی شاہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔’
گوہل نے مزید کہا، ‘تقریباً تین ہفتے قبل جب چھاپہ مارا گیا تھا، خاندان اپنی کل ماتااسمرتی بین کی موت کے بعد سے سوگ میں تھا۔ باہوبلی بھائی ایک بزرگ شہری ہیں اور انہیں صحت کے مسائل ہیں۔ میں مودی سرکار کی اس زیادتی کی شدید مذمت کرتا ہوں۔ اپنا کام کر رہے میڈیا کو بے رحمی سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بی جے پی کو جان لینا چاہیے کہ ہر میڈیا گودی میڈیا نہیں ہے اور وہ اپنی روح بیچنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ میں گجرات سماچار اور اقتدار کے سامنے سچ بولنے والے تمام میڈیا کے ساتھ کھڑا ہوں۔ جئے ہند۔’