گجرات: مبینہ طور پر کووڈ کے خاتمے کے لیے دو مذہبی جلوس نکالے گئے، تقریباً 70 لوگ گرفتار

04:17 PM May 07, 2021 | دی وائر اسٹاف

گزشتہ چار دنوں میں گجرات کے دو گاؤں میں‘کووڈ 19 ختم کرنے’کے لیے مذہبی جلوس نکالنے کے الزام  میں پولیس نے 69 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس نے کہا کہ گاؤں کے لوگوں کے ایک طبقے کا ماننا تھا کہ ان کے مقامی دیوتا کے مندر پر پانی ڈالنے سے کووڈ 19 کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔

گجرات میں کووڈ 19 کے خاتمے کے لیے نکالے گئے جلوس میں حصہ لیتے لوگ۔ (فوٹو: اے این آئی)

نئی دہلی: کورونا وائرس کی دوسری لہر کی روک تھام کو لےکرنافذ پابندیوں کے بیچ گجرات کے گاندھی نگر ضلع کے ایک گاؤں میں مبینہ طور پر اس مہاماری کو ختم کرنے کے لیے نکالے گئے ایک مذہبی جلوس کے سلسلے میں پولیس نے 46 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ جمعرات  کو حکام  نے اس کی جانکاری دی۔

خبررساں  ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، پچھلے کچھ دنوں میں گجرات میں اس طرح کایہ دوسراواقعہ ہے۔ڈی ایس پی ایم کے رانا نے بدھ کو کہا کہ گاندھی نگر کے رائے پور گاؤں میں نکالے گئے جلوس کے دوران تمام کووڈ 19 روک تھام اسٹینڈرڈکی  مبینہ طور پرخلاف ورزی کی گئی تھی۔

جمعرات کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر وائرل ہوئے ایک ویڈیو میں سینکڑوں کی تعدادمیں مرداورخاتون، جن میں سے کئی بنا ماسک کے تھے، گاؤں میں ایک جلوس میں حصہ لیتے دکھے۔

اس انعقاد کے دوران خواتین اپنے سر پر پانی کے برتن لے جا رہی تھیں، تو وہیں کئی مردڈھول پیٹتے ہوئے جلوس کی قیادت کر رہے تھے۔رانا نے کہا، ‘معاملےکے بارے میں جانکاری ہونے کے بعد ہم نے جلوس نکالنے میں شامل 46 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔’

انہوں نے کہا، ‘گاؤں کے لوگوں کے ایک طبقہ کا ماننا تھا کہ ان کے دیوتا کے مقامی مندر پر پانی ڈالنے سے کووڈ 19 کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔’ایک افسر نے کہا،تمام46 ملزمین کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ188اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ اوروبائی امراض ایکٹ  کےاہتماموں کےتحت پولیس نوٹیفیکشن  کی خلاف ورزی  کے لیے معاملہ درج کیا گیا تھا۔’

اس سے پہلے 3 مئی کو احمدآباد کے نواپورہ  گاؤں میں ایک ایسا ہی واقعہ رونما ہوا جہاں بڑی تعدادمیں خواتین نے اپنے سر پر پانی کے برتن لیے ہوئے ایک مقامی  مندر میں ایک جلوس نکالا، جس میں عقیدہ تھا کہ مندر پر پانی ڈالنے سے کووڈ 19 کا خاتمہ ہو جائےگا۔

پروگرام  کا انعقادکرنے کے لیے پولیس نے گاؤں کے سرپنچ سمیت 23 لوگوں کو گرفتار کیا تھا۔

گجرات سرکار نے پہلے ہی صوبے میں کورونا وائرس کے معاملوں میں اضافہ  کو دیکھتے ہوئے ہر طرح کے اجلاس پر پابندی  لگا دی ہے۔

گزشتہ  بدھ کو ہی گجرات ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ ریاستی سرکار کے ذریعےکووڈ 19 کے پھیلاؤکو روکنے کے لیے اٹھائے گئے قدم موجودہ حالات  میں ‘کافی  نہیں’ ہیں اور بڑے پیمانے پر لوگوں کی فلاح وبہبود کو دھیان میں رکھتے ہوئے اور پابندی  لگانے کی ضرورت ہے۔

اس سے پہلے سرکار نے منگل کو 29 شہروں میں لگائی گئی  پابندی بڑھا دی تھی اور سات اور شہروں میں نائٹ کرفیو لگا دیا تھا۔