یہ معاملہ گجرات کے احمد آباد ضلع کا ہے۔ سوموارکی رات ہریش سولنکی اپنی 2 مہینے کی حاملہ بیوی کو واپس لانے کے لیے پولیس ٹیم کے ساتھ اس کے گھر گئے تھے۔ سولنکی کو دیکھتے ہی خاتون کے رشتہ داروں نے ان پر دھاردار ہتھیار سے حملہ کر دیا۔
نئی دہلی: گجرات کے احمد آباد ضلع کے ایک گاؤں میں 25 سالہ دلت شخص کا اس کی بیوی کے رشتہ داروں نے مبینہ طور پر قتل کر دیا۔ اس کی بیوی اشرافیہ کمیونٹی سے ہے۔پولیس نے منگل کو بتایا کہ سوموارکی رات ہریش سولنکی اپنی بیوی ارملابین کو لانے کے لیے اپنے سسرال والوں کو منانے منڈل تعلقہ کے ورمور گاؤں گیا تھا۔ تبھی یہ واقعہ ہوا۔ اس کی بیوی دو مہینے کی حاملہ ہے۔ ارملابین اشرافیہ دربار کمیونٹی سے ہیں۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس سی / ایس ٹی سیل) پی ڈی مانور نے بتایا کہ سولنکی نے ارمیلا کے ماں باپ کی مرضی کے خلاف کچھ مہینے پہلے اس سے شادی کی تھی اور اس کو کچھ ضلع کے گاندھی گام لے گیا تھا جہاں وہ اپنے ماں باپ کے ساتھ رہتا ہے۔مانور نے بتایا کہ ارمیلا کے رشتہ دار اس کو واپس لے آئے اور کہا کہ اس کو کچھ ہفتوں بعد سولنکی کے پاس واپس بھیج دیںگے، لیکن جب انہوں نے تقریباً دو مہینے تک اس کو واپس نہیں بھیجا تو سولنکی نے اپنے سسرال والوں کو منانے کے لئے ان کے گھر جانے کا فیصلہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ سوموار کو سولنکی نے وومین ہیلپ لائن ‘ ابھیم 181 ‘ کی مدد لی اور ہیلپ لائن کی گاڑی میں سوار ہوکر ورمور گیا۔پولیس افسر نے بتایا کہ سولنکی گاڑی کے اندر ہی رہا اور ہیلپ لائن سروس آفیسر اس کے سسرال والوں کے گھر گئے اور ارمیلا کو واپس بھیجنے کے لئے ان کو سمجھایا۔ جب ارمیلا کے رشتہ داروں کو معلوم ہوا کہ سولنکی افسروں کے ساتھ ہے تو وہ گھر سے باہر گئے اور دھاردار ہتھیار سے اس پر حملہ کر دیا۔
پولیس افسر نے بتایا کہ حملے میں سولنکی کے سر اور دیگر اعضا پر چوٹیں آئیں اور اس کی موت ہو گئی۔ انہوں نے بتایا کہ ‘ ابھیم ‘ کی گاڑی کو بھی حملے میں نقصان پہنچا ہے جبکہ سولنکی کے ساتھ گئے افسر بچ گئے ہیں۔
مانور نے بتایا کہ سولنکی کے سسرال والوں سمیت 8 لوگوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 302 (قتل)، 341 (غلط طریقے سے روکنا)، 353 ، 147 (فساد) اور ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔انھوں نے بتایا کہ ملزم واقعہ کے بعد سے فرار ہیں جن کو پکڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)