گھر میں گائے کا گوشت رکھنے کے الزام میں دادری کے بساہڑا گاؤں میں ستمبر، 2015 میں محمد اخلاق کوپیٹ پیٹکر مار دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں تمام 18 ملزم ضمانت پر ہیں۔ ان میں سے ایک ہری اوم لوٹ پاٹ اور غازی آباد میں چرائی ہوئی جائیداد بے ایمانی سے حاصل کرنے کے کم سے کم چار معاملوں میں مطلوب تھا۔
نئی دہلی: گریٹر نوئیڈا میں اتوار کی رات کو ایک مڈبھیڑ کے دوران 2015 میں دادری میں ہوئے محمد اخلاق قتل معاملے کا ایک ملزم پکڑا گیا۔پولیس نے بتایا کہ ہری اوم (30) نامی یہ ملزم لوٹ پاٹ اور غازی آباد میں چرائی ہوئی جائیداد بے ایمانی سے حاصل کرنے کے کم سے کم چار معاملوں میں مطلوب تھا۔ وہ اخلاق قتل معاملے میں دیگر ملزمین کے ساتھ ضمانت پر تھا۔پولیس سپرنٹنڈنٹ (دیہی) رنوجئے سنگھ نے سوموار کو بتایا کہ بیتی رات کو تھانہ جارچا کی پولیس کو سمانا نہر کے پاس ایک بدمعاش کے لوٹ پاٹ کے ارادے سے موجود ہونے کی اطلاع ملی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ پولیس نے گھیرابندی کی لیکن لٹیرے نے گولی باری شروع کر دی۔
پولیس کی جوابی کارروائی میں ہری اوم نامی لٹیرا زخمی ہو گیا۔ سنگین حالت میں اس کو علاج کے لئے ضلع ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا ہے۔سنگھ نے بتایا کہ ہری اوم کے پاس سے پولیس نے ایک موٹرسائیکل، ایک طمنچہ اور کارتوس بر آمد کیا ہے۔ وہ بساہڑا گاؤں کا باشندہ ہے۔ ہری اوم کے خلاف جارچا تھانہ میں اسلحہ سے متعلق قانون اور آئی پی سی کی دفعہ 307 (قتل کی کوشش)کے تحت معاملہ درج ہے۔ وہ محمد اخلاق قتل معاملے کے 18 ملزمین میں سے ایک ہے۔
ستمبر، 2015 میں اخلاق کو گھر میں بیف رکھنے کے شک میں پیٹ-پیٹکر مار ڈالا گیا تھا۔ اس معاملے کے تمام ملزم فی الحال ضمانت پر ہیں۔ ان میں سے کچھ نے اس سال مارچ میں لوک سبھا انتخاب سے پہلے بساہڑا گاؤں میں اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ایک پروگرام میں حصہ لیا تھا۔وہیں، گزشتہ سال مئی میں 18 ملزمین میں سے ضمانت پر باہر آئے دو ملزم گورو اور ویویک نے اخلاق کی فیملی سے رابطہ کر کے معاملہ واپس لینے کو کہا تھا اور نہ لینے پر انجام بھگتنے کی دھمکی بھی دی۔
تب اخلاق کے بھائی جان محمد نے ملزمین سے کہا تھا کہ معاملے کا فیصلہ عدالت کرےگی۔اس پر گوتم بدھ نگر کے پولیس سپرنٹنڈنٹ اجئے پال شرما کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے کی تفتیش کریںگے اور ضروری کارروائی کریںگے، تاکہ غیر جانبدارانہ تفتیش ہو سکے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)