آر ٹی آئی کے تحت مانگی گئی جانکاری کے جواب میں حکومت نے گورنر کےعہدے کے لئے چھانٹے گئے امیدواروں، تقرری کو لےکر فائل نوٹنگ اور اس بارے میں کابینہ کونسل کے ممبروں، سکریٹری اور دیگر افسروں کے درمیان ہوئے صلاح مشورہ کے بارے میں بتانے سے منع کیا۔
آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس (فوٹو : پی ٹی آئی)
نئی دہلی: حکومت نے ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر شکتی کانت داس کی تقرری سے متعلق تفصیلی جانکاری دینے سے انکار کر دیا ہے۔ آر ٹی آئی کے تحت مانگی گئی جانکاری کے جواب میں حکومت نے شفافیت سے متعلق قانون کا ذکر کیا ہے جو کہ اس طرح کے انکشاف سے روکتا ہے۔حکومت نے اس سے متعلق کابینہ کونسل کے ممبروں، سکریٹری اور دیگر افسروں کے درمیان ہوئے صلاح مشورہ کے بارے میں بتانے سے منع کر دیا۔
آر ٹی آئی کے تحت مانگی گئی جانکاری کے جواب میں حکومت نے گورنر عہدے کے لئے چھانٹے گئے امیدواروں اور تقرری کو لےکر فائل نوٹنگ کے بارے میں بھی بتانے سے انکار کر دیا۔وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی والی کابینہ کی تقرری کمیٹی نے 11 دسمبر، 2018 کو داس کو تین سال کے لئے سینٹرل بینک کا گورنر بنانے کو منظوری دی تھی۔ حکومت کے ساتھ تنازعے کے درمیان ارجت پٹیل کے ذریعے گورنر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد
داس کی تقرری کی گئی تھی۔
صحافیوں نے ڈپارٹمنٹ آف فنانشیل سروس کے پاس اس بارے میں آر ٹی آئی درخواست دی تھی۔ اس میں گورنر کی تقرری کے بارے میں جاری اشتہار، تمام امید واروں کے نام اور اعلی عہدے کے لئے چھانٹے گئے ناموں کی تفصیل مانگی گئی تھی۔آر ٹی آئی درخواست میں امیدوار کو چھانٹنے والی سرچ کمیٹی اور گورنر کا نام طے کرنے کے لئے ہوئے اجلاس کی بھی تفصیل مانگی گئی تھی۔
اپنے جواب میں ڈپارٹمنٹ آف فنانشیل سروس نے کہا ہے کہ ریزرو بینک کے گورنر کا انتخاب کابینہ کی تقرری کمیٹی نے فنانشیل سیکٹر ریگولیٹری اپائنٹ منٹس سرچ کمیٹی(ایف ایس آر اے ایس سی) کی سفارش پر کی ہے۔محکمہ نے کہا کہ اس کمیٹی کے صدر کابینہ سکریٹری تھے۔ کمیٹی کے دیگر ممبروں میں وزیر اعظم کے ایڈیشنل پرنسپل سکریٹری اور متعلقہ محکمہ کے سکریٹری کے علاوہ تین باہری ماہر لوگ شامل تھے۔
بعد میں کمیٹی نے آر ٹی آئی درخواست کو کابینہ سکریٹریٹ کو بھیج دیا تھا۔ کابینہ سکریٹریٹ نے اپنے جواب میں کہا ہے کہ آر ٹی آئی ایکٹ کی دفعہ 8 (1) (آئی) کے تحت ریزرو بینک کے گورنر کی تقرری سے متعلق تفصیل کو شیئر نہ کرنے کی چھوٹ ہے۔یہ دفعہ کابینہ کے دستاویزوں مثلاً کابینہ کونسل، سکریٹری اور دیگر افسروں کے بیچ ہوئے صلاح مشورے کا انکشاف کرنے سے روکتی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)