حال ہی میں بی جے پی کے پارلیامانی بورڈ سے باہر کیے گئے مرکزی وزیر نتن گڈکری نے ممبئی میں منعقدہ ایک تقریب میں ہندوستان کے بنیادی ڈھانچے کی مضبوطی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وقت سب سے بڑا سرمایہ ہے۔ سب سے بڑی دقت یہ ہے کہ حکومت وقت پر فیصلے نہیں کر رہی۔
نئی دہلی: مرکزی وزیر نتن گڈکری نے اتوار (21 اگست) کو ایک پروگرام میں کہا کہ حکومت وقت پر فیصلے نہیں لے رہی ہے اور یہ ایک مسئلہ ہے۔
این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق، مرکزی وزیر نے کہا، آپ معجزہ کر سکتے ہیں… اور صلاحیت بھی رکھتے ہیں… میرا مشورہ ہے کہ ہندوستانی انفراسٹرکچر کا مستقبل بہت روشن ہے۔ ہمیں دنیا اور ملک میں اچھی ٹکنالوجی، اچھی اختراع، اچھی تحقیق اور کامیاب روایتوں کو اپنانے کی ضرورت ہے۔
گڈکری نے مزید کہا، ہمارے پاس متبادل مواد ہونا چاہیے، تاکہ ہم معیار سے سمجھوتہ کیے بغیر لاگت کو کم کر سکیں۔ اور تعمیر میں وقت سب سے اہم شےہے۔ وقت سب سے بڑا سرمایہ ہے۔ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ حکومت وقت پر فیصلے نہیں کر رہی۔
ممبئی میں ایسوسی ایشن آف کنسلٹنگ سول انجینئرز کے زیر اہتمام ناٹ کان -2022 (این ا ےٹی سی او این) سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، وقت ٹکنالوجی اور وسائل سے زیادہ اہم ہے۔
غور طلب ہے کہ کچھ دن پہلے ہی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی حکومت کی کامیابی کے بارے میں کہا تھا کہ یہ ‘امرت کال’ چل رہا ہے، جس میں بڑے سنگ میل عبور کیے گئے ہیں۔
تاہم، بی جے پی لیڈروں کا کہنا ہے کہ گڈکری کے الفاظ کسی خاص حکومت کے لیے نہیں تھے، بلکہ عام حکومتوں کے لیے تھے۔
بتا دیں کہ گزشتہ ہفتے گڈکری کو پارٹی کےپارلیامانی بورڈ سے ہٹا دیا گیا تھا۔ گڈکری بی جے پی کے صدر رہ چکے ہیں، اس لیے ان کی برطرفی اور بھی حیران کن تھی، کیونکہ سابق صدر ہمیشہ پینل میں رہے ہیں۔
اس کے علاوہ، گڈکری پارٹی کے نظریاتی سرپرست راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے قریبی رہے ہیں اور ماضی میں اکثر خود پربھی طنز کرتے رہے ہیں۔
ناگپور میں ایک حالیہ تقریب میں گڈکری کو یہ کہتے ہوئے دیکھا گیا کہ آج کی سیاست پاور پلے کی طرح ہے اور کبھی کبھی وہ سیاست چھوڑنے کا سوچتے ہیں۔
بہرحال وقت پر فیصلے نہ کرنے کے بارے میں اپنے حالیہ ریمارکس کے چند گھنٹے بعد گڈکری نے ناگپور میں کہا کہ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کا سہرا سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی، ایل کے اڈوانی اور دین دیال اپادھیائے کو جاتا ہے۔
اتوار (21 اگست) کو لکشمن راؤ منکر اسمرتی سنستھا کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے گڈکری نے 1980 میں بی جے پی کے کنونشن میں واجپائی کی طرف سے دی گئی تقریر کو یاد کیا۔ گڈکری نے کہا تھا، اٹل جی نے کہا – اندھیرا چھٹ جائے گا، سورج نکلے گا، کمل کھلے گا۔
گڈکری نے کہا تھا، میں وہاں تھا۔ جس نے بھی اس تقریر کو سنا، سب کو یقین تھا کہ ایسا دن آئے گا۔ اٹل جی، اڈوانی جی، دین دیال اپادھیائے اور بہت سے دوسرے کارکنوں نے ایسا کام کیا کہ آج ہم ملک میں اور کئی ریاستوں میں (نریندر) مودی جی کی قیادت میں اقتدار میں ہیں۔
اقتدار پر مبنی سیاست پر بات کرتے ہوئے انہوں نے آر ایس ایس کے ایک مفکر آنجہانی دتوپنت تھینگڈی کا بھی حوالہ دیا۔ مرکزی وزیر نے کہا، تھینگڈی جی کہا کرتے تھے کہ ہر لیڈر اپنے اگلے الیکشن کے بارے میں سوچتا ہے۔ وہ (اگلے) پانچ سال کے بارے میں سوچتا ہے، کیونکہ (وہ سوچتا ہے) اس الیکشن کے بعد اگلا الیکشن دوبارہ کب ہوگا۔
گڈکری نے کہا، لیکن ہر سماجی و اقتصادی مصلح جو سماج اور ملک کی تعمیر کرنا چاہتا ہے، وہ ایک صدی سے دوسری صدی تک کی سوچتا ہے۔ وہ سو سال کا سوچتا ہے۔ اس کام کے لیے کوئی ‘شارٹ کٹ’ نہیں ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)