سی ایس او نے منگل کوقومی آمدنی کا پہلا اندازہ جاری کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اقتصادی شرح نمو میں گراوٹ کی اہم وجہ مینو فیکچرنگ کی شرح نمو کا گھٹنا ہے۔مالی سال2018-19 میں اقتصادی شرح نمو6.8 فیصدی رہی تھی۔
نئی دہلی: ملک کی جی ڈی پی کی شرح نمو رواں مالی سال 2019-20 میں گھٹ کر پانچ فیصدی پر آنے کا امکان ہے۔ سرکاری اعداد وشمار میں یہ اندازہ لگایا گیا ہے۔ اس سے پچھلے مالی سال 2018-19 میں اقتصادی شرح نمو6.8 فیصدی رہی تھی۔سی ایس او نے منگل کوقومی آمدنی کا پہلا اندازہ جاری کیا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اقتصادی شرح نمو میں گراوٹ کی اہم وجہ مینو فیکچرنگ کی شرح نمو کا گھٹنا ہے۔
رواں مالی سال میں مینو فیکچرنگ کی شرح نمو گھٹ کر دو فیصدی پر آنے کا اندازہ ہے۔ اس سے پچھلے مالی سال میں یہ 6.2 فیصدی رہی تھی۔پیشگی اندازے کے مطابق، زراعت،مینوفیکچرنگ اور بجلی، گیس اور آبی فراہمی جیسے شعبوں کی شرح نمو بھی نیچے آئےگی۔ وہیں کان کنی، انتظامی امور اوردفاع جیسےشعبوں کی شرح نمو میں معمولی اصلاح کا اندازہ ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ریزرو بینک نے بھی 2019-20 میں ملک کی اقتصادی شرح نمو کا اندازہ 6.1 فیصد سے گھٹاکر پانچ فیصدکر دیا تھا۔
ای ایس اوکے اعداد وشمار کے مطابق، ملک کی جی ڈی پی 4.9 فیصدی بڑھنے کی امید ہے، جبکہ برائے نام جی ڈی پی 7.5فیصد بڑھ سکتی ہے۔اگر رواں مالی سال2019-20 میں جی ڈی پی کی شرح نمو پانچ فیصدی پر رہتی ہے تو اس کا مطلب ہوگا کہ
ہندوستانی معیشت 2008-09 کے بعد سب سے سستی سے آگے بڑھ رہی ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)