اتر پردیش: ایف آئی آر درج نہ ہونے کی وجہ سے ریپ متاثرہ نے کی خودکشی

یہ معاملہ اتر پردیش کے بدایوں کا ہے، جہاں خاتون کے رشتہ داروں نے اس کو شوہر سے ملوانے دہلی لے جانے کے بہانے اس کا اغوا کر ریپ کیا۔ معاملے میں ایک پولیس افسر کو برخاست کر دیا گیا ہے۔

یہ معاملہ  اتر پردیش کے بدایوں کا ہے، جہاں خاتون کے رشتہ داروں نے اس کو شوہر سے ملوانے دہلی لے جانے کے بہانے اس کا اغوا کر ریپ  کیا۔ معاملے میں ایک پولیس افسر کو برخاست کر دیا گیا ہے۔

Badaun

نئی دہلی: اتر پردیش کے بدایوں میں ایک خاتون سے مبینہ طور پر گینگ ریپ کے معاملے میں پولیس کے ذریعے ایف آئی آر درج نہ کرنے پر خاتون نے خودکشی کر لی۔ خاتون کی خودکشی کے کچھ گھنٹوں بعد ہی اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی گئی۔ مرحومہ کے پاس سے ایک سوسائڈ نوٹ بھی بر آمد ہوا ہے۔ پولیس نے یہ جانکاری دی۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق؛ بدایوں کے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس ایس پی) اشوک کمار ترپاٹھی نے سوموار کو لاپروائی  کے معاملے میں متعلقہ پولیس تھانے کے ایس ایچ او کو برخاست  کر دیا۔ متاثرہ 15 جون کو مقامی پولیس تھانے گئی تھی لیکن ایس ایچ او نے خاتون کی گزارش کے باوجود ایف آئی آر درج نہیں کی۔

خاتون کا الزام ہے کہ اس کے رشتہ داروں نے پچھلے مہینے اس کے ساتھ ریپ کیا۔ اس کے بعد بریلی زون کے اے ڈی جی اویناش چندر کی ہدایت پر ایف آئی آر درج کی گئی۔پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون کی شادی کچھ سال پہلے ہی ہوئی تھی اور وہ گزشتہ کچھ مہینوں سے اپنے ماں باپ کے ساتھ ان کے گھر پر رہ رہی تھی۔ خاتون کا شوہر دہلی میں یومیہ مزدوری کرتا ہے۔

پولیس کی ایک ٹیم اتوار کو متاثرہ کے گھر پر گئی اور کمرے میں خاتون کی لاش لٹکتی ہوئی ملی۔ آٹوپسی رپورٹ کا کہنا ہے کہ خاتون کی لٹکنے سے موت ہوئی ہے۔پولیس افسر کا کہنا ہے، ‘ سوسائڈ نوٹ میں خاتون نے اپنی پریشانیوں کا ذکر کرتے ہوئے پولیس افسروں سے مجرموں کو سزا دلانے کی درخواست کی ہے۔ ‘

ذرائع کا کہنا ہے کہ لاش ملنے سے تقریباً دو گھنٹے پہلے ہی پولیس نے ریپ  کے الزام میں تین لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی اور یہ سبھی لوگ متاثر ہ کے رشتہ دار ہیں۔ایس ایس پی کا کہنا ہے کہ ایف آئی آر کے مطابق، 15 مئی کو جب خاتون پاس کے بازار گئی تھی تو اس کی ملاقات اس کے تین رشتہ داروں سے ہوئی۔ انہوں نے خاتون سے کہا کہ ان کے شوہر کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے اور وہ دہلی  اس سے ملنے جا رہے ہیں۔

خاتون نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ اس نے بھی ان لوگوں کے ساتھ دہلی جانے کا فیصلہ کیا۔ایس ایس پی کے مطابق، ‘ متاثرہ کا الزام ہے کہ ملزم اس کو تلنگانہ کے سکندر آباد لے گئے اور اس کو ایک کمرے میں رکھا، جہاں اس کے ساتھ ریپ کیا گیا۔ ایک ہفتہ بعد جب ملزم اس کو دہلی لے جا رہے تھے تو اس نے ایک ہم سفر کے فون سے اپنے ماں باپ کو فون کیا اور ان کو اس کے بارے میں بتایا۔ متاثرہ نے بتایا تھا کہ اس کے والد کچھ لوگوں کے ساتھ دہلی ریلوے اسٹیشن پہنچے۔ خاتون کا کہنا ہے کہ اسٹیشن پر لوگوں کو دیکھ‌کر ملزم فرار ہو گئے۔ ‘

ایس ایس پی نے کہا کہ 12 جون کو متاثرہ نے اے ڈی جی اویناش چندر سے ملاقات کر ایف آئی آر درج کرنے کو کہا۔ اویناش چندر  نے سرکل افسر کو ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی۔بدایوں کے ایڈیشنل پولیس سپرنٹنڈنٹ جتیندر کمار شریواستو کا کہنا ہے کہ معاملے کی تفتیش جاری ہے۔