سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس کرین جوزف، جسٹس وکرم جیت سین اور جسٹس اےکے پٹنایک نے لیگل سروس اتھارٹی اور لاء کے طلبا سے گزارش کی ہے کہ وہ متاثرین کی مدد کریں۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ کے سابق جج جسٹس کرین جوزف، جسٹس وکرم جیت سین اور جسٹس اےکے پٹنایک نے گزشتہ جمعرات کو دہلی کےفسادات متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور حالات کا جائزہ لیا۔جسٹس کرین جوزف نے
لائیو لاء کو بتایا کہ ان جگہوں پر حالات بہت ہی تشویش ناک ہیں۔
انہوں نے کہا، ‘ہم وہاں پر حالات کا جائزہ لینے گئے تھے، نہ کہ یہ جاننے کے لیے کہ کون مجرم ہے۔ ہم نے ایسے لوگوں کو دیکھا جن کے گھر جلے ہیں، جن کے قیمتی سامان کا نقصان ہوا ہے۔ ریلیف کیمپ کے حالات قابل رحم ہے۔ وہاں پر لوگ اپنے گھروں کو لوٹنے سے ڈر رہے ہیں۔’جسٹس جوزف نے لیگل سروس اتھارٹی سے گزارش کی کہ ان جگہوں پر وکیلوں کو اکٹھا کرکے ایک ہیلپ ڈیسک شروع کیا جائے تاکہ فساد متاثرین کو مدد مل سکے۔
کئی اہم فیصلوں کے لیے جانے جانے والے جسٹس کرین جوزف نے دہلی کی لاء یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر سے بھی گزارش کی کہ وہ اپنے طلبا کو ان علاقوں میں رضاکارانہ خدمات کے لیے بھیجیں تاکہ وہ آئینی قدروں ، ریاستوں کے فرائض کے بارے میں زیادہ جان سکیں۔انہوں نے کہا، ‘انہیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہندوستان مذہب، ذات یا زبان کے لیے نہیں ہیں بلکہ وسودھو کٹم بکم کے لیے ہے۔’
معلوم ہو گزشتہ مہینے 24 فروری سے لے کر 26 فروری تک دہلی کے شمال مشرقی علاقوں میں فسادات ہوئے جس کی وجہ سے اب تک 53 لوگوں کی موت ہو گئی ہے اور کئی سو لوگ زخمی ہیں۔