مرکزی وزارت صحت نے کرناٹک میں کلبرگی کے رہنے والے 76 سالہ ایک بزرگ کی موت کورونا وائرس انفیکشن سے ہونے کی تصدیق کی ہے۔ دہلی حکومت نے کوروناوائرس کے بڑھتے قہر کے مدنظر اسکولوں، کالجوں اور سنیما گھروں کو 31 مارچ تک بندکرنے کا اعلان کیا ہے۔
(علامتی تصویر: پی ٹی آئی)
نئی دہلی: ہندوستان میں کورونا وائرس انفیکشن سے پہلی موت کی جمعرات کو تصدیق ہوئی ہے۔ وہیں، ملک میں فی الحال 75 لوگ اس وائرس سے متاثر ہیں اور اس کی تشہیر کو روکنے کے لئے دہلی سمیت کچھ دیگر جگہوں پر اسکول، کالج اورسنیما گھر بند کرنے کے ہنگامی اقدامات کئے گئے ہیں۔مرکزی وزارت صحت نے کرناٹک میں کلبرگی کے رہنے والے 76 سالہ ایک بزرگ کی موت کورونا وائرس انفیکشن سے ہونے کی تصدیق کی ہے۔ شخص کے پہلے سے وائرس سے متاثر ہونے کا شک تھا۔ ان کی موت منگل کی رات ہوئی۔
کرناٹک کے وزیر صحت بی شریراملو نے بتایا کہ حال ہی میں سعودی عرب سے لوٹے شخص کے نمونوں کی جانچ میں اس کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔انہوں نے ٹوئٹ کیا ہے کہ اس شخص کے رابطہ میں آئے لوگوں کا پتہ لگانے، ان کو علیحدہ رکھنے اور پروٹوکال میں شامل دیگر قدم اٹھائے جا رہے ہیں۔ریاست کے جوائنٹ ڈائریکٹر، متعدی بیماری، بی جی پرکاش کمار نے کہاہے کہ لاش کو پوری طرح انفیکشن سے آزاد کر کےحکومت ہند کی ہدایات کے مطابق آخری رسومات کی ادائیگی کر دی گئی ہے۔ مرکزی وزارت صحت نے بیتے جمعرات کو کہا کہ ملک میں کل 14نئے معاملوں کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے نو مہاراشٹر میں ہیں۔
مرکزی وزارت داخلہ کے مطابق حکومت نے ملک میں کورونا وائرس کےانفیکشن کے مدنظر مرکزی ہیلپ لائن نمبر 011-23978046 شروع کیا ہے۔اس کے علاوہ 15 ریاستوں اور مرکز حکومتی ریاستوں میں بھی ہیلپ لائن نمبر شروع کئےگئے ہیں۔مرکز اور ریاستوں کی حکومتیں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کےلئے کمر کس رہی ہیں۔ اسی بیچ وزیر اعظم نریندر مودی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ گھبرائیں نہیں، حکومت حالات پر نظر رکھے ہوئی ہے۔
اس وائرس کے انفیکشن سے ابھی تک دنیا بھر میں کم سے کم 4600 لوگوں کی موت ہوئی ہے اور تقریباً 125293 لوگوں میں ا س کے انفیکشن کی تصدیق ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ دنوں میں کوئی مرکزی وزیر غیرممالک کا سفرنہیں کریںگے۔ انہوں نے کہا، ‘ میں عوام سے بھی غیر-ضروری سفر نہیں کرنے کی اپیل کرتا ہوں۔ ‘ انہوں نے کہا کہ ہم بڑی تعداد میں جمع نا ہوکر اس کو پھیلنے سے روک سکتے ہیں اور سب کی حفاظت کو یقینی بنا سکتے ہیں۔سیاسی اور ورکنگ ویزا سمیت کچھ چنندہ ویزا کے علاوہ دیگر تمام زمروں کے ویزا 15 اپریل تک معطل کئے جانے کے بعد حکومت نے کہا ہے کہ وہ ایران میں پھنسے ہندوستانیوں کو واپس لانے کے لئے اگلے تین دن میں وہاں تین خصوصی ہوائی جہازبھیجےگی۔ غور طلب ہے کہ چین اور اٹلی کے بعد ایران کورونا وائرس انفیکشن سے سب سےزیادہ متاثر ہے۔
وہیں پبلک سیکٹر ایوی ایشن کمپنی اے آر انڈیا نے کویت کے لئے اپنی تمام اڑانیں ردکر دی ہیں اور فرانس، اسپین اور اٹلی کے لئے اپنی اڑانیں گھٹادی ہیں۔ڈبلیو ایچ او کے ذریعے کورونا وائرس کو وبا قرار دیے جانے کےدرمیان انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) کے وبائی اور متعدی بیماریوں-I (ایسی ڈی-I) کی اکائی کے صدر رمن آر گنگاکھیڑکر نے کہا کہ اس وائرس کو الگ کرنا مشکل ہے، اس کےباوجود پونے کے این آئی وی کے سائنس دانوں نےتقریباً 11 آئسولیٹس دریافت کرنے میں کامیاب رہے ہیں، لیکن ٹیکہ کو تیار کرنے میں کم سے کم ڈیڑھ سے دو سال لگیںگے۔
کورونا وائرس سے متاثر 74 لوگوں میں 17 غیر ملکی شہری ہیں۔ ان میں16 اطالوی ہیں اور کناڈا کا ایک شہری ہے۔ ان اعداد و شمار میں کیرل کے وہ تین مریض بھی شامل ہیں جن کو صحت یاب ہونے کے بعد پچھلے مہینے ہسپتال سے چھٹی دے دی گئی تھی۔