والمیکی سماج کے رہنما پی ایل بھارتی کی شکایت پرمشہور شاعرمنور رانا کےخلاف مذہبی جذبات کوٹھیس کوپہنچانے اور دوسری دفعات میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔رانا نے ایک چینل سے بات کرتے ہوئے مبینہ طور پر کہا تھا کہ والمیکی رامائن لکھنے کے بعد بھگوان بن گئے، اس سے پہلے وہ ایک ڈکیت تھے۔ انسان کی فطرت بدل سکتی ہے۔ اسی طرح طالبان ابھی دہشت گرد ہیں، لیکن لوگ اور فطرت بدلتے ہیں۔
نئی دہلی: طالبان کاموازنہ رامائن کے خالق والمیکی سے کرنے کے الزام میں اتر پردیش کی راجدھانی لکھنؤ کی حضرت گنج کوتوالی پولیس نے مشہور شاعر منور رانا کے خلاف جمعہ کو ایک معاملہ درج کیا ہے۔
حضرت گنج کوتوالی کے انچارج شیام شکلا نے بتایا کہ والمیکی سماج کے رہنما پی ایل بھارتی کی تحریر پر رانا کے خلاف مذہبی جذبات بھڑ کانےاور دیگر دفعات میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔
تھانہ انچارج نے بتایا کہ بھارتی نے حضرت گنج کوتوالی میں شکایت درج کرائی ہے، جس میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ منور رانا نے والمیکی کاموازنہ طالبان سے کرکے ملک کے کروڑوں دلتوں کی توہین کی ہے اور ہندو عقیدے کو چوٹ پہنچائی ہے۔
بھارتی کے علاوہ امبیڈکر مہاسبھا کے جنرل سکریٹری امرناتھ پرجاپتی نے بھی رانا کے خلاف تحریر دےکر کارروائی کی مانگ کی ہے۔
جمعہ کو ڈاکٹر امبیڈکر مہاسبھا ٹرسٹ کے صدر اور اتر پردیش شیڈولڈ کاسٹ فنانس اینڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن ڈاکٹر لال جی پرساد نرمل نے ایک بیان میں کہا کہ منور رانا کےتبصرے سے دلت ذلت محسوس کر رہے ہیں۔
غورطلب ہے کہ ایک چینل پر چرچہ کے دوران منور رانا نے طالبان کاموازنہ مبینہ طور پر والمیکی سے کیا تھا۔
خبررساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق، رانا نے ایک چینل سے بات کرتے ہوئے کہا تھا، ‘والمیکی رامائن لکھنے کے بعد بھگوان بن گئے، اس سے پہلے وہ ایک ڈکیت تھے، انسان کی فطرت بدل سکتی ہے۔ اسی طرح طالبان ابھی دہشت گرد ہیں، لیکن لوگ اورفطرت بدلتے ہیں۔’
رانا نے کہا تھا، ‘جب آپ والمیکی کے بارے میں بات کرتے ہیں، تو آپ کو ان کے ماضی کے بارے میں بھی بات کرنی ہوگی۔ اپنے مذہب میں آپ کسی کو بھی بھگوان بنا سکتے ہیں، لیکن وہ ایک قلمکار تھے اور انہوں نے رامائن لکھی۔ لیکن ہم یہاں مقابلے میں نہیں ہیں۔’
رانا کےخلاف دفعہ153اے (مذہب،کاسٹ،مقام پیدائش وغیرہ کی بنیاد پرمختلف گروپوں کے بیچ دشمنی کو بڑھاوا دینا)، 295 اے(کسی بھی کمیونٹی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے ارادے سے جان بوجھ کر کیا گیا بدنیتی سے کیا گیا کام)، 505 (1) (بی) (عوام کے کسی طبقےکے بیچ خوف پیدا کرنا) اور ایس سی ایس ٹی ایکٹ کے تحت معاملہ درج کیا گیا۔
شاعر کے خلاف پچھلے سال نومبر میں حضرت گنج پولیس اسٹیشن میں اسی طرح کے الزامات میں ایک ایف آئی آر درج کی گئی تھی، جس میں انہوں نے پیغمبر محمد کے کارٹون پر ہوئے تنازعہ پر فرانس میں ہوئی ہلاکتوں کا دفاع کیا تھا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)