​​این ڈی ٹی وی، آئی اے این ایس اور راہل گاندھی کا ٹوئٹ کا سچ

لارسن کی پوسٹ کو دلیپ دھامی نامی شخص نے اپنے ٹوئٹ میں استعمال کیا ، دلیپ کے ٹوئٹ کوہربیر سنگھ نے ری ٹوئٹ کیا اور ہربیر کے ری ٹوئٹ کو طارق فتح نے ری ٹوئٹ کیا!! اس طرح جھوٹے دعووں کا ایک تسلسل سوشل میڈیا پر بنتا چلاگیا۔

لارسن کی پوسٹ کو دلیپ دھامی نامی شخص نے اپنے ٹوئٹ میں استعمال کیا ، دلیپ کے ٹوئٹ کوہربیر سنگھ نے ری ٹوئٹ کیا اور ہربیر کے ری ٹوئٹ کو طارق فتح  نے ری ٹوئٹ کیا!! اس طرح جھوٹے دعووں کا ایک تسلسل سوشل میڈیا پر بنتا چلاگیا۔

IlhanOmar_FakeNews

کالم نگارہربیر سنگھ نے  دلیپ دھامی نامی شخص کے فوٹو ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ  کرتے ہوئے امریکی کانگریس کی رکن الحان عمر کو نشانہ بنایا۔ تصویر میں دکھایا گیا تھا کہ ایک خاتون آٹومیٹک مشین گن اپنے ہاتھوں میں لئے کھڑی ہے۔ دراصل جس تصویر کودلیپ دھامی نے ٹوئٹ کیا تھا وہ امریکہ کے ری پبلکن سینیٹر اولے لارسن کی فیس بک پوسٹ   کا  اسکرین شاٹ تھا جس میں لارسن نے دعویٰ کیا تھا کہ تصویر میں موجود خاتون الحان عمر ہیں اور ان کی یہ تصویر  دہشت گرد تنظیم القائدہ کے ٹریننگ کیمپ کی ہے۔ لارسن نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ الحان عمر اپنی اس تصویر کو بلاک کرنا چاہتی ہیں تا کہ ان کی حقیقت عوام کے سامنے ظاہر نہ ہو! دلچسپ بات یہ ہے کہ لارسن کی پوسٹ کو دلیپ دھامی نامی شخص نے اپنے ٹوئٹ میں استعمال کیا ، دلیپ کے ٹوئٹ کوہربیر سنگھ نے ری ٹوئٹ کیا اور ہربیر کے ری ٹوئٹ کو طارق فتح  نے ری ٹوئٹ کیا!! اس طرح جھوٹے دعووں کا ایک تسلسل سوشل میڈیا پر بنتا چلاگیا۔

الٹ  نیوز نے انکشاف کیا کہ جس تصویر کو لارسن نے اپنی فیس بک پوسٹ میں استعمال کیا تھا وہ الحان عمر کی پیدائش سے چار سال قبل1978میں فوٹوگرافر ٹام کنس کے کیمرے میں قید ہو چکی تھی۔ یہ تصویر ایسو سی ایٹڈ  پریس کےآرکائیو میں موجود ہے جہاں واضح کیا گیا ہے کہ  یہ تصویر صومالیہ کی ہے۔ تصویر میں موجود خاتون صومالیہ فوج کی خاتون فوجی ہے جو آٹومیٹک مشین گن کی جانچ کر رہی ہے۔ اس سے یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ اولے لارسن سے لےکر ہربیر سنگھ تک لوگوں نے جھوٹے دعوے کئے اور الحان عمر کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔

ملک کے صوبہ آسام میں صوبائی حکومت آئندہ سال سے ایک اسکیم نافذ کرنے جا رہی ہے جس کے تحت دو سے زیادہ بچے پالنے والے والدین  کو سرکاری نوکری نہیں دی جائےگی۔ حکومت کا یہ قدم صوبےمیں آبادی کنٹرول کرنےکےلئےلیاگیاہے۔ آسام حکومت نے 2017 میں اس اسکیم کامنشوربنالیاتھاجس کورائج کرنےکااعلان گزشتہ ہفتے کیا گیا ہے۔

این ڈی ٹی وی کی اینکر  سونل مہروترا کپور نے جب اس خبر کو چینل پر نشر کیا تو انہوں نے حکومت کے وزیر اعلیٰ  سربا نندسونووال کی تنقید کرتے ہوئے  دعویٰ کیا کہ سربا نند خود چھ بچوں کے والد ہیں!سونل کپور کا یہ دعویٰ جھوٹا تھا کیوں کہ آسام اسمبلی کی ویب سائٹ سے ہم کو پتہ  چلتا ہے کہ  آسام کے وزیر اعلیٰ ابھی غیر شادی شدہ ہیں!

AssamCM_FakeNews

اینکر سونل مہروترا کپور کو جب اپنی غلطی کا احساس ہوا تو انہوں نے  ایک ٹوئٹ کر کے معافی مانگی۔

خبر رساں ایجنسی  IANS نے 24 اکتوبر کو ایک ٹوئٹ کیا جس میں  انہوں نے بی جے پی سیاسی رہنما پنکجا منڈے کی تصویر شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ  اسمبلی انتخابات میں ملی شکست کے بعد پنکجا منڈے پھوٹ پھوٹ کر رو پڑیں! IANS کے علاوہ  NDTV نے بھی اسی طرح کا دعویٰ اپنے ٹوئٹ میں کیا۔لوک مت نیوز ہندی نے  لکھا کہ پنکجا منڈے نہیں سہ پائیں شکست کا غم، پھوٹ پھوٹ کر رو پڑیں، تصویر وائرل!

PankajaMunde_FakeNews

الٹ نیوز نے انکشاف کیا کہ پنکجا منڈے کی وائرل کی گئی تصویر دراصل  24 اکتوبر کی نہیں ہے  بلکہ 20اکتوبر کے ایک ویڈیو سے لی گئی ہے جس میں پنکجا منڈے TV9 کے صحافی سے مراٹھی زبان میں گفتگو کر رہی تھیں۔ اس ویڈیو سے ہی ایک اسکرین شاٹ لےکر وائرل کیا گیا تھا۔ ویڈیو:

ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کے دوران  راہل گاندھی نے ایک ویڈیو ٹوئٹ کیا۔ اس ویڈیو میں بی جے پی کے لیڈر بخشش سنگھ ورک کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ   ووٹنگ مشین کا کوئی بھی بٹن دباؤ، ووٹ مودی جی کو ہی جائےگا!

 راہل گاندھی کے علاوہ مختلف میڈیا اداروں نے بھی اس پر خبریں شائع کی جس میں پنجاب کیسری اور دی ٹریبیون بھی شامل ہیں۔ بخشش سنگھ ورک نے اس ویڈیو کو  جھوٹا اور  ڈاکٹرڈ بتایا:

الٹ نیوز نے انکشاف کیا کہ  اس ویڈیو کو بہت چالاکی سے کلپ کیا گیا ہے۔ انڈیا ٹوڈے کو حاصل ہوئی مکمل ویڈیو سے واضح ہو جاتا ہے کہ ویڈیو ڈاکٹرڈ ہے۔