وزارت ریلوے نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ مالی سال 2021-22 (10 جنوری 2022 تک) میں 2 ارب 64 کروڑ 99 لاکھ افراد کے مقابلے ریلوے نے مالی سال 2022–23 (10 جنوری 2023 تک) میں 5 ارب 32 کروڑ 16لاکھ 90 ہزار لوگوں کو ان کی منزل تک پہنچایاہے۔ وزارت نے اسے مسافروں کی تعداد میں ‘نئی بلندی ‘ حاصل کرنے سے تعبیر کیا ہے۔
نئی دہلی: 24 فروری کو ریلوے کی وزارت نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ انڈین ریلوے ‘مسافروں کی تعداد میں اضافے کی ایک نئی بلندی پر پہنچ گیا ہے’۔ اس کے ساتھ ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے اعداد و شمارپیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ ‘یہ 100 فیصد سے زیادہ کااضافہ ‘ تھا۔
ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ مالی سال 2021-22 (10 جنوری 2022 تک) میں 2 ارب 64 کروڑ 99 لاکھ (2649.90 ملین) لوگوں کے مقابلے ریلوے نے مالی سال 2022-23 (10 جنوری 2023 تک) میں 5 ارب 32 کروڑ 16 لاکھ 90 ہزار (5321.69 ملین) لوگوں کو ان کی منزل تک پہنچایا۔
Indian Railways is ascending new crests in passengers carried with a whopping upswing of more than 100%! pic.twitter.com/ZwAlf0N6Y0
— Ministry of Railways (@RailMinIndia) February 24, 2023
تاہم، ریلوے نے درحقیقت دو سال کے عرصے میں مسافروں کی تعداد کو دوگنا کر دیا ہے۔ وزارت کا یہ دعویٰ کہ مسافروں کی تعداد میں یہ ایک ‘نئی بلندی’ ہے، بالکل غلط ہے۔
انڈین ریلوے کی اپنی ویب سائٹ پر دستیاب اعداد و شمار کے مطابق، مالی سال 2018-19 میں ٹرین سے سفر کرنے والے لوگوں کی سب سے زیادہ تعداد 8 ارب 43 کروڑ 90 لاکھ (8439 ملین) تھی، جو 10 جنوری 2023 تک مسافروں کو لے جانے کے مقابلےتین ارب (3,000 ملین) زیادہ ہے۔
سال 2018-19 میں 8 ارب 43 کروڑ 90 لاکھ (8439 ملین) مسافروں کے اعداد و شمار تک پہنچنے کے بعد ریلوے نے کووڈ-19کے آغاز سے پہلے مالی سال 20-2019 میں 8 ارب 8 کروڑ 60 لاکھ (8086 ملین) مسافروں کو ان کی منزل تک پہنچایا۔ وبائی مرض کی وجہ سے 2020-21 میں ریل سے سفر کرنے والے افراد کی تعداد 1 ارب 25 کروڑ (1250 ملین) تک گر گئی۔
انڈین ریلوے کے اعداد و شمار کے مطابق، اس کے بعد اس نے 2021-22 میں زبردست واپسی کی۔ اس دوران تقریباً تین گنا بڑھ کر 3 ارب 51 کروڑ 90 لاکھ (3519 ملین) لوگوں نے ٹرین سے سفر کیا۔
چونکہ ریلوے کا کہنا ہے کہ اس نے مالی سال 2022-23 کی پہلی تین سہ ماہیوں (10 جنوری 2023 تک) میں 5 ارب 32 کروڑ 16 لاکھ 90 ہزار (5321.69 ملین) مسافروں کو ان کی منزل تک پہنچایا ہے، اس لیے یہ امکان نہیں ہے کہ پورے مالی سال کے لیےیہ تعداد مالی سال 2018-19 میں حاصل کی گئی مسافروں کی تعداد سے زیادہ ہوگی۔ اگر اوسط کے اصول کو لاگو کیا جائے تو رواں مالی سال میں مسافروں کی تعداد تقریباً 7 ارب 10 کروڑ (7100 ملین) ہونے کا امکان ہے، جو 2018-19 میں یہ 8 ارب 43 کروڑ 90 لاکھ (8439 ملین)کے مقابلے بہت کم ہے۔
مجموعی طور پر کہیں تو کووڈ 19 لاک ڈاؤن کے اثرات کے بعد ٹرین کے ذریعے مسافروں کی نقل و حرکت میں تیزی آئی ہے، لیکن ابھی بھی یہ وبائی مرض سے پہلے کی سطح تک نہیں پہنچی ہے۔
انڈین ریلوے کی سالانہ کتاب میں بھی یہ بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2018-19 میں مسافر ٹرینوں کی تعداد 67604 سے بڑھ کر 2021-22 میں 74744 ہوگئی ہے۔
اس رپورٹ کو انگریزی میں پڑھنے کے لیےیہاں کلک کریں۔