حکام نے بتایا کہ طاہر حسین کے خلاف پریونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ(پی ایم ایل اے)کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
نئی دہلی:ای ڈی نے دہلی فسادات کے سلسلے میں عام آدمی پارٹی سے نکالے گئے کاؤنسلر طاہر حسین، اسلامی گروپ پی ایف آئی اور کچھ دوسروں کے خلاف منی لانڈرنگ اور فسادا ت کے لیے مبینہ طور پر پیسہ مہیا کروانے کا معاملہ درج کیا۔حکام نے بتایا کہ حسین کے خلاف پریونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ(پی ایم ایل اے)کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
غورطلب ہے کہ حسین پر گزشتہ مہینے شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فسادات کے دوران آئی بی آفیسر کے قتل کا بھی الزام ہے۔ حسین فی الحال دہلی پولیس کی حراست میں ہیں۔حکام نے بتایا کہ ایجنسی نے حسین، پی ایف آئی اوردوسروں کے خلاف مبینہ طورپر منی لانڈرنگ اور غیرقانونی پیسے مہیا کروانے کے معاملے کی جانچ سے متعلق دہلی پولیس کے ذریعے درج کی گئی کچھ ایف آئی آر کو اپنے علم میں لیا۔
قابل ذکر ہے کہ دہلی میں فساد بھڑ کانے اور اس دوران آئی بی افسر انکت شرما کے قتل کے الزام میں طاہر حسین کو دہلی پولس نے گرفتار کیا تھا۔طاہر نے گرفتاری سے پہلے کہا تھا کہ وہ ‘بے قصور’ ہیں۔ انہوں نے کہا تھا، ‘چونکہ وہ اس علاقے کے جانا مانا چہرہ رہے ہیں اس لیے ان کوسازش کے تحت اس پورے معاملے میں پھنسایا جا رہا ہے۔ اس فساد میں میرا سب کچھ ختم ہو گیا ہے۔’
دہلی تشدد کے دوران طاہر کے گھر سے مبینہ طورپرتیزاب، گلیل اور اینٹ پتھر برآمد کیا گیا تھا۔ اس کا ایک ویڈیو بھی وائرل ہوا تھا۔طاہر حسین کے خلاف کل تین کیس درج کئے گئے ہیں۔ دیال پورتھانے میں قتل کا کیس درج کیا گیا ہے۔ اسی تھانے میں قتل کی کوشش کا دوسرا کیس درج ہوا ہے۔ تیسرا کیس کھجوری خاص تھانے میں فسادات کرنے اور آگ زنی کا ہے۔ طاہر حسین پر آئی پی سی کی دفعہ 307، 120 بی، 34 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔انہوں نے اس دوران میڈیا سے بات چیت میں خود کو بےقصور بتایا تھا۔ وہیں دہلی تشدد میں ان کا نام سامنے آتے ہی عام آدمی پارٹی نے انہیں پارٹی سے نکال دیا تھا۔
فسادات میں 50 سے زیادہ لوگوں کی موت ہوچکی ہےاور تقریباً 300 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)