ایلگار پریشد معاملے میں گرفتار وکیل سریندر گاڈلنگ کی ماں کا پچھلے سال 15 اگست کوانتقال ہو گیا تھا۔ بامبے ہائی کورٹ نے گاڈلنگ کو 13 اگست سے 21 اگست تک عارضی ضمانت دیتے ہوئے این آئی اے کےسامنے اپنا پاسپورٹ جمع کرانے، ضمانت کی مدت کے لیے پوراپروگرام دینے اور ناگپور شہر چھوڑکر نہیں جانے کے لیے کہا ہے۔
سریندر گاڈلنگ (فوٹوبہ شکریہ فیس بک)
نئی دہلی:بامبے ہائی کورٹ ایلگار پریشد -ماؤنوازتعلق معاملے میں ملزم وکیل سریندر گاڈلنگ کو جمعہ کو عارضی ضمانت دے دی تاکہ وہ اپنی ماں کے لیے کچھ رسومات انجام دےسکیں، جن کا پچھلے سال انتقال ہو گیا تھا۔
جسٹس ایس ایس شندے اور جسٹس این جے جامدار کی بنچ نے کہا کہ نوی ممبئی کی تلوجہ جیل میں بند گاڈلنگ 13 اگست سے 21 اگست تک ضمانت پر باہر آ سکتے ہیں۔
انہوں نے اگست 2020 میں کووڈ 19کی وجہ سے اپنی ماں کی موت کے بعد ان کے آخری رسومات میں شامل ہونے کے لیے نچلی عدالت سے ہنگامی ضمانت ملنے سے انکار کرنے کے خلاف اپنے وکیل آر ستیہ نارائن اورسینئروکیل اندرا جئے سنگھ کے ذریعے اس سال کی شروعات میں ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
جئے سنگھ نے گاڈلنگ کو عارضی ضمانت دیے جانے کی اپیل کرتے ہوئے عدالت سے کہا کہ گھروالوں نے 15 اگست کو ان کی پہلی برسی پر یہ رسومات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عدالت نے جمعہ کو یہ گزارش منظور کر لی۔
عدالت نے گاڈلنگ کو این آئی اے کے سامنے اپنا پاسپورٹ جمع کرانے اور ضمانت کی مدت کے لیے ‘پورا پروگرام’دینے کو کہا۔
ساتھ ہی انہیں 16 اگست اور 19 اگست کو صبح 10 بجے مقامی پولیس تھانے میں موجود رہنا ہوگا۔ 19 اگست کو بینا ندی میں اپنی ماں کی استھیاں بہانے کے علاوہ وہ ناگپور شہر چھوڑکر نہیں جا سکتے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، گاڈلنگ کو 21 اگست کو شام 6 بجے تک تلوجہ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کے سامنےسرینڈر کرنے کے لیے کہا گیا ہے اور ضمانت کی مدت بڑھانے کی اپیل پر غور نہیں کیا جائےگا۔
عدالت نے انسانی بنیاد پر گاڈلنگ کو ضمانت دیتے ہوئے انہیں این آئی اے کی خصوصی عدالت کے اطمینان کے لیے50000 روپے کا شخصی بانڈ دینے کے لیے کہا۔
این آئی اے نے گاڈلنگ کی عرضی کی مخالفت کرتے ہوئے ایک حلف نامہ دائر کرکے کہا تھا کہ خصوصی عدالت نے لگ بھگ 10 مہینے پہلے حکم پاس کیا تھا۔ تب مانگی گئی ضمانت کی وجہ اب موجود نہیں ہیں۔
گاڈلنگ کی جانب سے سینئر وکیل اندرا جئے سنگھ نے کہا کہ ان کی ماں کا پچھلے سال 15 اگست کو انتقال ہو گیا تھا، جبکہ ان کی آخری رسومات کے لیے گاڈلنگ کی ضمانت عرضی خارج کر دی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ حالات ایسے تھے کہ ان کے بھائی اور گھر کے دوسرے ممبران آخری رسومات ادا کرنے کی حالت میں نہیں تھے، کیونکہ وہ کووڈ 19 سے متاثرتھے۔ زیادہ تر ممبر اسپتال میں بھرتی تھے یا گھر پر کورنٹائن تھے تو ان کی ماں کے لیے آخری رسومات اورتعزیتی اجلاس نہیں کیے جا سکےتھے۔
جئے سنگھ نے کہا کہ یو اے پی اے کی دفعہ43 ڈی کے تحت جائز انسانی بنیاد پر گاڈلنگ کو راحت دی جا سکتی ہے۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ کہا کہ شریک ملزم سدھا بھاردواج کو 2019 میں اپنے والد کے آخری رسومات میں شامل ہونے کے لیے عبوری ضمانت دی گئی تھی۔
معلوم ہو کہ سریندر گاڈلنگ کو چھ جون 2018 کو ایلگار پریشد معاملے میں پونے پولیس نے گرفتار کیا تھا اور تب سے وہ نوی ممبئی کی تلوجہ جیل میں بند ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)