الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخاب ختم ہونے تک فلم کی ریلیز پر روک لگادی ہے۔ فلم 11 اپریل کو ریلیز ہونے والی تھی ۔
نئی دہلی : الیکشن کمیشن نے وزیر اعظم نریندر مودی کی لائف پر بنی فلم پر لوک سبھا انتخاب تک کے لیے روک لگادی ہے۔ کمیشن نے کہا کہ اس فلم کی وجہ سے الیکشن میں برابری کے موقع پر اثر پڑے گا۔ کمیشن نے اس فلم کے ساتھ دوسرے کسی بھی رہنما کی لائف پر مبنی فلم کی نشر و اشاعت پر روک لگادی ہے۔الیکشن کمیشن نے آئین کی وفعہ 324 کے تحت دیے گئے خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا ہے ۔ سینسر بورڈ نے پہلے ہی اس فلم کو’ یو’ سرٹیفیکٹ دیا تھا۔
اس سے پہلے سپریم کورٹ میں اس فلم پر روک لگانے کو لے کر عرضی دائر کی گئی تھی ۔ حالاں کہ کورٹ نے فلم پر روک لگانے سے منع کردیا تھا ۔ چیف جسٹس رنجن گگوئی نے کہا کہ اس معاملے میں فیصلے لینے کا کام الیکشن کمیشن کا ہے۔کانگریسی رہنما اور وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے اپنی عرضی میں کہا تھا کہ اس کی وجہ سے غیر جانبدارانہ انتخاب اور ووٹر متاثر ہوں گے۔ سنگھوی نے دعویٰ کیا تھا کہ اس فلم کو بنانے میں بی جے پی کے افسروں کی مدد شامل ہےاور فلم میں مودی کا کردار نبھانے والے ایکٹر وویک اوبرائے بی جے پی کے لیے انتخابی تشہیر کرنے والے ہیں۔
لیکن عدالت نے سنگھوی کی دلائل کو خارج کردیا تھا۔ حالاں کہ اب الیکشن کمیشن نے خود پی ایم نریندر مودی فلم پر روک لگادی ہے۔