سیاسی جماعتوں کو سب سے زیادہ چندہ دینے والی کمپنی فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ نے 12 اپریل 2019 سے 24 جنوری 2024 کے درمیان اپنے منافع سے چھ گنا زیادہ کا چندہ دیا ہے۔ سیاسی جماعتوں کو چندہ دینے میں ٹیلی کام کمپنی بھارتی ایئرٹیل کا نام بھی شامل ہے جس نے نقصان کے باوجود الیکٹورل بانڈز خریدے۔
نئی دہلی: الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر جاری الیکٹورل بانڈ کے ڈیٹا میں بانڈ کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو چندہ دینے والی کمپنیوں کے نام سامنے آئے ہیں۔ اس میں کئی کمپنیاں بھی شامل ہیں، جنہوں نے سیاسی جماعتوں کو اپنی کمائی سے زیادہ کا چندہ دیا ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، الیکٹورل بانڈ کے ذریعے سب سے زیادہ عطیات دینے والی کمپنی فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ نے 12 اپریل 2019 سے 24 جنوری 2024 کے درمیان کسی بھی دوسری کمپنی کے مقابلے میں سب سے زیادہ 1368 کروڑ روپے کے الیکٹورل بانڈ خریدے۔اس سے بھی زیادہ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس کمپنی کا گزشتہ تین سالوں کا منافع صرف 215 کروڑ روپے تھا۔
اس جانکاری سے واضح ہے کہ کمپنی نے اپنے منافع سے چھ گنا سے زیادہ کا چندہ سیاسی جماعتوں کو دیا۔
فیوچر گیمنگ اینڈ ہوٹل سروسز پرائیویٹ لمیٹڈ کے علاوہ بھی کئی ایسے کارپوریٹ ادارے ہیں جنہوں نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران الیکٹورل بانڈ کے ذریعے 50 کروڑ روپے سے زیادہ کا چندہ دیا، لیکن ان کا منافع عطیہ کی رقم سے کم تھا۔
کئی کمپنیوں نے اپنی کمائی کا ایک بڑا حصہ چندے میں دیا
الیکٹورل بانڈ کے خریداروں کی فہرست میں کئی کمپنیاں بھی شامل ہیں،جنہوں نے اپنی کمائی کا ایک بڑا حصہ عطیہ کیا ہے۔ مثال کے طور پر،آئی ایف بی ایگرو انڈسٹریز کو 2019-20 سے 2022-23 تک 175 کروڑ روپے کا خالص منافع (نیٹ پرافٹ) ہوا تھا، لیکن اس کمپنی نے اس رقم کے 53 فیصد یعنی 92 کروڑ روپے کے بانڈ خریدے۔
ایک اور کمپنی ہلدیا انرجی کے اعداد و شمار پر نظر ڈالیں تو اس کمپنی نے تین سالوں میں 1013 روپے کا خالص منافع کمایا اور اس دوران 377 کروڑ روپے یعنی اپنی کمائی کا تقریباً 37 فیصد چندہ دیا۔
چندہ دینے والوں میں کچھ کمپنیاں ایسی بھی ہیں، جنہوں نے اپنے منافع کا دو سے چار فیصد حصہ بانڈ کے ذریعے سیاسی جماعتوں کو دیا ہے۔
نقصان کے باوجود چندہ دیا
سیاسی جماعتوں کو چندہ دینے میں ٹیلی کام کمپنی بھارتی ایئرٹیل کا نام بھی شامل ہے،جس نے نقصان کے باوجود الیکٹورل بانڈ خریدے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق، بھارتی ایئرٹیل سال 2019-20 سے 2022-23 کے دوران خسارے میں تھی، لیکن اس کے باوجود اس نے 198 کروڑ روپے کا عطیہ دیا۔
واضح ہو کہ سپریم کورٹ نے 15 فروری کو مودی حکومت کی جانب سے سال 2018 میں لائی گئی الیکٹورل بانڈ اسکیم کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے رد کردیا تھا اور اس اسکیم کے تحت مجاز سرکاری شعبے کے سب سے بڑے بینک – اسٹیٹ بینک آف انڈیا کو بانڈ کی تمام تفصیلات الیکشن کمیشن کو سونپنے کی ہدایات دی تھی۔ کمیشن نے یہ ڈیٹا 14 مارچ کی شام کو اپ لوڈ کیا ہے ۔
دی وائر نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ الیکٹورل بانڈ کے بڑے خریداروں کے طور پر درج کئی کمپنیاں مرکزی ایجنسیوں کی جانچ کے دائرے میں ہیں اور انہیں درج معاملوں اور چھاپوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ساتھ ہی، 2018 میں وزارت خزانہ کے ذریعے ‘ہائی رسک’ سمجھی جانے والی کم از کم تین کمپنیوں نے بھی الیکٹورل خریدے ہیں۔