چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا نے دروپدی مرمو کو ملک کے 15ویں صدر کے طور پر عہدے اور رازداری کا حلف دلایا۔ 64 سالہ مرمو اس اعلیٰ ترین آئینی عہدے تک پہنچنے والی پہلی آدی واسی اور ملک کی دوسری خاتون صدر ہیں۔ سنتھال کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی صدر اس سے قبل جھارکھنڈ کی گورنر رہ چکی ہیں۔
نئی دہلی: دروپدی مرمو نے سوموار کو پارلیامنٹ کے سینٹرل ہال میں ملک کے 15ویں صدر کے طور پر عہدے اور رازداری کا حلف لیا۔ چیف جسٹس آف انڈیا این وی رمنا نے انہیں عہدے کا حلف دلایا۔
قابل ذکر ہے کہ 64 سالہ دروپدی مرمو اعلیٰ ترین آئینی عہدے تک پہنچنے والی پہلی آدی واسی اور ملک کی دوسری خاتون صدر ہیں۔
دروپدی مرمو نے صدر کے عہدے کا حلف لینے کے بعد اپنے خطاب میں کہا، میں ہندوستان کے تمام شہریوں کی امیدوں، امنگوں اور حقوق کی علامت اس مقدس پارلیامنٹ ہاؤس سے تمام ہم وطنوں کو سلام پیش کرتی ہوں۔ آپ کا تعلق، آپ کا اعتماد اور آپ کی حمایت میرے لیے اس نئی ذمہ داری کو نبھانے میں میری سب سے بڑی طاقت ہوگی۔
انہوں نے کہا،ہندوستان کے اعلیٰ ترین آئینی عہدے کے لیے منتخب کرنے کے لیےمیں تمام اراکین پارلیامنٹ اور قانون ساز اسمبلی کے تمام اراکین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتی ہوں۔ آپ کا ووٹ ملک کے کروڑوں شہریوں کے اعتماد کا اظہار ہے۔
مرمو نے کہا، مجھے ملک نے ایک ایسے اہم دور میں صدر کے طور پر منتخب کیا ہے، جب ہم اپنی آزادی کا امرت مہوتسو منا رہے ہیں اور آج سے صرف چند دن بعد ملک اپنی آزادی کے 75 سال مکمل کرے گا۔’
انہوں نے کہا کہ یہ بھی اتفاق ہے کہ جب ملک اپنی آزادی کا 50واں جشن منا رہا تھا، تب ہی ان کا سیاسی کیریئر شروع ہوا اور آج آزادی کے 75ویں سال میں انہیں یہ نئی ذمہ داری ملی ہے۔
صدر نے کہا، ‘میں ملک کی ایسی پہلی صدر بھی ہوں، جو آزاد ہندوستان میں پیدا ہوئی ہے۔ ہمارے مجاہد آزادی نے آزاد ہندوستان کے شہریوں سے جو امید یں کی تھیں، ان کو پورا کرنے کے لیے ہمیں اس امرت کال میں تیز رفتاری سے کام کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان 25 سالوں میں امرت کال کی تکمیل کا راستہ دو راستوں پر آگے بڑھے گا – سب کا پریاس اور سب کا کرتویہ، یعنی سب کی کوشش اور سب کا فرض۔
مرمو نے کہا، صدر کے عہدے تک پہنچنا میری ذاتی کامیابی نہیں ہے، یہ ہندوستان کے ہر غریب کی کامیابی ہے۔ میرا انتخاب اس بات کا ثبوت ہے کہ ہندوستان کے غریب خواب دیکھ سکتے ہیں اور انہیں پورا بھی کر سکتے ہیں۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، مرمو نے کہا، میں مطمئن ہوں کہ جو لوگ برسوں سے ترقی سے محروم تھے – غریب، دلت، پچھڑے، آدی واسی – وہ مجھے اپنے عکس کے طور پر دیکھ سکتے ہیں۔ میری نامزدگی کے پیچھے غریبوں کا احسان ہے، یہ کروڑوں خواتین کے خوابوں اور صلاحیتوں کی عکاسی ہے۔
مرمو نے حلف برداری کی تقریب سے قبل سوموار کی صبح راج گھاٹ پر مہاتما گاندھی کی یادگار پرگلہائے عقیدت پیش کیے۔ اس کے بعد جب وہ راشٹرپتی بھون پہنچی تو صدر رام ناتھ کووند نے ان کا استقبال کیا۔
پارلیامنٹ ہاؤس کے سینٹرل ہال میں منعقدہ تقریب حلف برداری سے قبل صدر اور منتخب صدر پارلیامنٹ پہنچے۔ اس تقریب میں نائب صدر اور راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینکیا نائیڈو، وزیر اعظم نریندر مودی، لوک سبھا اسپیکر اوم برلا، وزراء کونسل کے اراکین، کانگریس صدر سونیا گاندھی، گورنر، وزیر اعلیٰ، اراکین پارلیامنٹ وغیرہ نے شرکت کی۔
گزشتہ 21 جولائی کو دروپدی مرمو نے ملک کی 15ویں صدر بننے کے لیے اپوزیشن کے صدارتی امیدوار یشونت سنہا کو شکست دے کرتاریخ رقم کی اور وہ پہلی آدی واسی اور اعلیٰ آئینی عہدہ پر فائز ہونے والی دوسری خاتون بنیں۔ انہیں سنہا کے 380177 ووٹوں کے مقابلے میں 676803 ووٹ ملے۔
مرمو 20 جون 1958 کو اڑیسہ کے میور بھنج ضلع میں پیدا ہوئیں۔ انہوں نے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز 1997 میں اڑیسہ کے رائےرنگ پور نگر پنچایت میں کونسلر کے طور پر کیا تھا۔ 2000 سے 2004 تک، وہ اڑیسہ کی بی جے ڈی-بی جے پی مخلوط حکومت میں وزیر بنیں۔ سال 2015 میں، وہ جھارکھنڈ کی گورنر مقرر ہوئیں اور 2021 تک اس عہدے پر رہیں۔
سنتھال کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی دروپدی مرمو سنتھالی اور اڑیہ زبانوں میں ایک بہترین مقرر ہیں۔ انہوں نےعلاقے میں سڑکوں اور بندرگاہوں جیسے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے لیے بڑے پیمانے پر کام کیا ہے۔
ایک انتہائی پسماندہ اور دور افتادہ ضلع سے تعلق رکھنے والی مرمو نے غربت اور دیگر مسائل سے لڑتے ہوئے بھونیشور کے رام دیوی ویمنس کالج سے آرٹس میں گریجویشن کیا اور اڑیسہ حکومت کے محکمہ آبپاشی اور بجلی میں جونیئر اسسٹنٹ کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کیا تھا۔
مرمو کی شادی شیام چرن مرمو سے ہوئی تھی اور اس جوڑے کے تین بچے ہوئے- دو بیٹے اور ایک بیٹی۔ مرمو کی زندگی ذاتی سانحات سے بھری ہوئی ہے، کیونکہ انہوں نے اپنے شوہر اور دونوں بیٹوں کو کھو دیا ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)