دہلی تشدد: سونیا گاندھی نے کہا-موجودہ حالات کے لیے مرکز  ذمہ دار، وزیر داخلہ استعفیٰ دیں

04:16 PM Feb 26, 2020 | دی وائر اسٹاف

کانگریس صدرسونیا گاندھی نے نارتھ –ایسٹ دہلی میں ہوئے تشدد پر کہا کہ یہ ایک سوچی  سمجھی  سازش ہے۔بی جے پی  کے کئی رہنماؤں نے بھڑکاؤ بیان دےکر نفرت اور خوف  کا ماحول پیدا کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دہلی سرکار اور وزیر اعلیٰ بھی امن  بنائے رکھنے میں ناکام رہے۔

فوٹو: ٹوئٹر/@INCIndia

نئی دہلی: کانگریس صدرسونیا گاندھی نے نارتھ-ایسٹ دہلی میں تشدد کو لے کر بدھ کو وزیر داخلہ  امت شاہ کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ انہیں فوراًاستعفیٰ دینا چاہیے۔پارٹی کی سی ڈبلیوسی کی بیٹھک میں پاس  ہوئی تجویز پڑھتے ہوئے سونیا نے صحافوں  سے کہا، ‘دہلی میں ہو رہے  تشدد اور جان و مال کے نقصان کے بعدکی صورت حال پر چرچہ  کے لیے بیٹھک ہوئی۔ یہ ایک سوچی  سمجھی  سازش ہے۔ بی جے پی کے کئی رہنماؤں نے بھڑکاؤ بیان دےکر نفرت اور خوف  کا ماحول پیدا کیا۔’

انہوں نے کہا کہ کانگریس ان سبھی فیملی  کے تئیں اپنی ہمدردی ظاہرکرتی ہے، جنہوں نے تشدد میں اپنے رشتہ داروں  کو کھو دیا ہے۔کانگریس صدرنے کہا کہ سی ڈبلیوسی لوگوں سے نفرت کی سیاست کو نامنظور  کرنے اور دراریں بھرنے کے لیے بہتر قدم اٹھانے کی اپیل کرتی ہے ۔سونیا نے کہا کہ موجودہ حالات  کے لیےمرکزی حکومت  اور بالخصوص وزیر داخلہ  ذمہ دار ہیں اور انہیں فوری طورپر استعفیٰ دینا چاہیے۔ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ دہلی سرکار بھی اپنا رول  نبھانے میں ناکام  رہی۔

دینک جاگرن کے مطابق، انہوں نے کہا، ‘دہلی کے حالات ان دنوں بے حد تشویش ناک ہیں ۔ پچھلے 72 گھنٹوں میں 20 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ دہلی پولیس پچھلے 72 گھنٹوں میں تماشائی بنی ہوئی ہے۔ مرنے والوں میں دہلی پولیس کے ایک ہیڈ کانسٹبل بھی شامل ہیں  اور سینکڑوں لوگ ہاسپٹل میں ہیں۔ ان میں سے کئی لوگ گولی باری میں زخمی  ہوئے ہیں۔نارتھ-ایسٹ دہلی کی سڑکوں پرتشدد جاری ہے۔’

انہوں نے آگے کہا، ‘دہلی کے  موجودہ حالات  کے لیےمرکز اورمرکزی وزیرداخلہ  ذمہ دار ہیں۔وزیر داخلہ  امت شاہ کو اس کی ذمہ داری لیتے ہوئے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔’کانگریس صدر نے کہا، ‘دہلی سرکار اوروزیر اعلیٰ بھی امن  بنائے رکھنے میں ناکام رہے۔ سی ڈبلیوسی کا ماننا ہے کہ حالات بدتر ہیں  اور فوری  کارروائی کی ضرورت ہے۔’

سونیا نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کو متاثرہ  علاقوں میں جانا چاہیے اور لوگوں کے ساتھ لگاتار بات چیت کرنی  چاہیے۔انہوں نے کہا کہ حالات  کو قابوکرنے کے لیے خاطرخواہ فورسز تعینات کیا جانا چاہیے اورمحلوں میں امن کمیٹی  بنایا جانا چاہیے ۔

اس پریس کانفرنس  میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور پارٹی کے سینئر رہنما موجود تھے۔ اس سے پہلے، سی ڈبلیوسی کی بیٹھک میں کانگریس صدرسونیا گاندھی، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، پارٹی جنرل سکریٹری  پرینکا گاندھی واڈرا، سینئر رہنما اےکے انٹنی، کے سی وینگوپال اور کئی دوسرے رہنما شامل ہوئے۔

غورطلب ہے کہ نارتھ-ایسٹ دہلی میں شہریت قانون(سی اےاے) کی حمایت کرنے والے اور اس کی مخالفت  کرنے والے گروپوں  کے بیچ تشددنے فرقہ وارانہ  رنگ اختیار کرلیا تھا۔ شرپسندوں  نے کئی گھروں، دکانوں اور گاڑیوں  میں آگ لگا دی اور ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا۔تشدد کے ان معاملوں میں بدھ تک کم سے کم 20 لوگوں کی جان چلی گئی اورتقریباً 200 لوگ زخمی  ہو گئے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)