صدر جمہوریہ رامناتھ کووند کو سونپے میمورنڈم میں کانگریس نے دہلی تشدد کے دوران فرائض کی ادائیگی نہ کر پانے کی وجہ سے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کو ہٹانے کی مانگ کی۔ وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ ہم نے صدر سے ملاقات کر کےکہا کہ دہلی میں پچھلے چار دنوں میں جو ہوا ہے، وہ قومی شرم کی بات ہے۔
دہلی تشدد کو لےکر صدر جمہوریہ رامناتھ کووند کو میمورنڈم سونپتیں کانگریس صدر سونیا گاندھی، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور دیگر رہنما (فوٹو : ٹوئٹر / @INCIndia)
نئی دہلی: کانگریس صدر سونیا گاندھی کی رہنمائی میں پارٹی کے وفد نے جمعرات کو دہلی تشددکے معاملے پر صدرجمہوریہ رامناتھ کووند سے ملاقات کر کے ان کو میمورنڈم سونپا۔ کانگریس نے صدر سے راج دھرم کی حفاظت کے لئے اپنے اختیارات کا استعمال کرنے کی گزارش کی۔ صدر سے ملاقات کرنے والے پارٹی کے وفد میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، کانگریس کے سینئر رہنما احمد پٹیل اور غلام نبی آزاد، رندیپ سرجیوالا اور کچھ دیگر رہنما شامل تھے۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، صدر کو سونپے میمورنڈم میں کانگریس نے دہلی تشدد کے دوران فرائض کی ادائیگی نہ کر پانے کی وجہ سے مرکزی وزیر داخلہ کو ہٹانے کی مانگ کی، جس میں اب تک 34 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ میمورنڈم میں کہا گیا، ‘ حالات کو سنبھالنے کے لئے فعال قدم اٹھانے کے بجائے مرکزی حکومت کے ساتھ-ساتھ نو منتخب دہلی حکومت بھی پوری طرح سے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے جبکہ تشدد اور جائیداد کی منظم طور پر لوٹ جاری ہے۔ ‘
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ حالات اتنے بدتر ہیں کہ دہلی ہائی کورٹ کو بدھ کو قدم اٹھانا پڑا اور تشدد کے خلاف اکسانے والوں اور شرپسندوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے وزارت داخلہ اور پولیس کو ان کا فرض یاد دلانا پڑا۔ اس میں کہا گیا، ‘ یہ مرکزی حکومت، وزارت داخلہ اور خود وزیر داخلہ کے لئے شرمناک ہے۔ ‘
وہیں، سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے کہا کہ انہوں نے صدر سے راج دھرم کی حفاظت کرنے کے لئے اپنے اختیارات کا استعمال کرنے کی گزارش کی۔ سنگھ نے کہا، ‘ ہم نے یہ ملاقات صدر کو یہ مشورہ دینے کے لئے کی کہ دہلی میں پچھلے چار دنوں میں جو ہوا ہے، وہ بہت ہی تشویش ناک ہے اور قومی شرم کی بات ہے جس میں کم سے کم 34 لوگ مارے گئے ہیں اور 200 لوگ زخمی ہوئے ہیں، یہ پوری طرح سے مرکزی حکومت کی ناکامی کو دکھاتا ہے۔’
سونیا گاندھی نے کہا کہ صدر سے ملنے کے بعد وہ مطمئن ہیں کیونکہ انہوں نے کہا ہے کہ وہ ان کی مانگوں پر نوٹس لیںگے۔ میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ تشدد کے واقعات بھلےہی پچھلے چار دنوں میں ہوئے ہیں لیکن اس تقسیم کی جڑ دہلی انتخاب اور اس کے بعد بی جے پی رہنماؤں کے ذریعے جان بوجھ کر دئے گئے اشتعال انگیز بیانات میں چھپے ہے۔
اس سے پہلے بدھ کو کانگریس نے اپنا فرض نہ نبھا پانے کے لئے وزیر داخلہ امت شاہ کو ذمہ دار ٹھہرایا تھا اور ان کے استعفیٰ کی مانگ کی تھی۔ اس نے آگے کہا تھا کہ لوگوں تک پہنچکر امن اور بھائی چارہ بنانے کے لئے انتظامیہ کو فعال نہیں کرنے کے لئے دہلی حکومت کو بھی یکساں ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
غور طلب ہے کہ بدھ کو قومی سلامتی مشیر (این ایس اے)
اجیت ڈوبھال نے شمال مشرقی دہلی کے کئی تشدد آمیز علاقوں کا دورہ کیا اور لوگوں میں تحفظ کا بھروسہ پیدا کرنے کے لئے ان کے ساتھ بات چیت کی۔ تشدد میں 30 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو گئی اور 200 سے زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)