دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے فسادات میں مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ کو دس دس لاکھ اور شدید طور پر زخمی لوگوں کو پانچ پانچ لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کا اعلان کیا۔
فوٹو: ٹوئٹر @AamAadmiParty
نئی دہلی: دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے جمعرات کو ایک پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے کہا، ‘ملک میں قومی سلامتی پر سیاست نہیں کی جانی چاہیے۔’وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا، ‘ہم تشدد کرنے والے مجروموں کو سزا دینے کو یقینی بنائیں گے اور چاہے کوئی بھی پارٹی ہو، کسی کو بھی بخشا نہیں جائے گا۔ ایس ڈی ایم افسر متاثرہ علاقوں کے لوگوں کے لیے دستیاب ہوں گے۔’
انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت فسادات میں مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ کو دس دس لاکھ اور شدید طور پر زخمی لوگوں کو پانچ پانچ لاکھ روپے کا معاوضہ دے گی۔ 10 لاکھ روپے میں 1 لاکھ روپے معاوضہ کی رقم بھی شامل ہوگی۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ قومی راجدھانی میں ہوئے فسادات میں زخمی اور پرائیویٹ ہاسپٹل میں بھرتی لوگوں کے علاج کا خرچ دہلی سرکار اٹھائے گی۔
کیجریوال نے کہا کہ دہلی حکومت آگ زنی، تشدد کے دوران جلے کاغذات پھر سے حاصل کرنے کے لیے لوگوں کے لیے خصوصی کیمپ لگائے گی۔
دہلی تشدد کے معاملے میں عام آدمی پارٹی کے کاؤنسلر طاہر حسین کے رول پر اٹھ رہے سوالوں پر جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا، ‘کوئی بھی فسادی ، چاہے وہ کسی بھی پارٹی سے ہو، بخشا نہیں جانا چاہیے۔ فساد میں ملوث لوگ اگر عام آدمی پارٹی کے ملے تو انہیں دوگنی سزا ملنی چاہیے۔’
بتا دیں کہ، آج تشدد کی کوئی بھی تازہ واردات سامنے نہیں آئی ہے، لیکن مرنے والوں کی تعداد 37 ہو گئی اور کم سے کم 200 لوگ زخمی ہو گئے ہیں۔
اس سے پہلے کانگریس صدر سونیا گاندھی اور سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کی قیادت میں کانگریس رہنماؤں کے ایک وفد نے
صدر جمہوریہ رامناتھ کووند سے ملاقات کر تشدد متاثرہ دہلی میں حالات معمول پر لانے کی مانگ کی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو ہٹانے کی مانگ کی۔
وہیں، مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر نے میڈیا کو خطاب کیا اور الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کانگریس اور عآپ اس مدعے پر سیاست کر رہے ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)