الیکشن کمیشن  نے انوراگ ٹھاکر اور پرویش ورما کے متنازعہ بیا ن کو لے کر بی جے پی کو نوٹس جاری کیا  

03:49 PM Jan 29, 2020 | دی وائر اسٹاف

مرکزی وزیر اور بی جے پی رہنما انوراگ ٹھاکر نے دہلی میں ایک ریلی کے دوران دیش کے غداروں کو… جیسے نعرے لگوائے تھے۔ وہیں، بی جے پی ایم پی  پرویش ورما نے کہا تھا کہ شاہین باغ کے مظاہرین  آپ کے گھروں میں گھس سکتے ہیں اور آپ کی بہن بیٹیوں کاریپ  کر سکتے ہیں۔

فوٹو بہ شکریہ: فیس بک

نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے دہلی اسمبلی انتخاب  میں تشہیر  کے دوران متنازعہ  بیان دینے کے الزام  میں بدھ کومرکزی وزیرانوراگ ٹھاکر اوربی جے پی ایم پی پرویش ورما کا نام پارٹی  کے ا سٹارکیمپینر کی فہرست سے ہٹانے کا حکم  دیاہے۔انوراگ ٹھاکر کو یہ نوٹس نئی دہلی میں بی جے پی  کی ایک ریلی کے دوران ‘دیش کے غداروں کو…’ کا نعرہ لگانے کے لیے جاری کیا گیا ہے۔ وہیں الیکشن کمیشن نے مغربی  دہلی سے بی جے پی ایم پی پرویش ورما کو ان کے ایک بیان کے لیے وجہ بتاو نوٹس جاری کی ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ شاہین باغ کے مظاہرین  آپ کے گھروں میں گھس سکتے ہیں اور آپ کی بہن بیٹیوں کے ساتھ ریپ  کر سکتے ہیں۔

کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ دہلی اسمبلی انتخاب  میں ٹھاکر اور ورما کے متنازعہ  بیانات  سے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہونے کے معاملے میں دہلی کےچیف الیکشن افسر(سی ای او)کی رپورٹ کی بنیاد پر یہ کارروائی کی گئی ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، الیکشن کمیشن  نے نوٹس جاری کرکے کہا کہ انوراگ ٹھاکر کے بیان سے فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر ہو سکتی ہے اورسماجی اور مذہبی کمیونٹی  کے بیچ موجودہ نااتفاقی  بڑھ سکتی ہے۔

الیکشن کمیشن  نے جواب داخل کرنے کے لیے انوراگ ٹھاکر کو 30 جنوری دوپہر 12 بجے تک کاوقت  دیا تھا۔انوراگ ٹھاکر کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا،‘الیکشن کمیشن  کو 28 جنوری 2020 کو دہلی کے چیف الیکشن افسرسے ایک خط ملا، جس میں آپ نے ‘دیش کے غداروں کو’ کئی بار کہا اور اس کے جواب میں بھیڑ کے ذریعے کئی بار ‘گولی مارو سالوں کو’دہرایا گیا۔ 27 جنوری 2020 کو بھی ایک ریلی کوخطاب  کرتے ہوئے آپ نے کچھ قابل اعتراض  بیان دیے تھے۔

بتا دیں کہ بی جے پی رہنماؤں کے متنازعہ  بیان کو لے کر دہلی کانگریس نے الیکشن کمیشن سے شکایت کر کے ان پر پابندی لگانے کی اپیل کی تھی۔ کانگریس نے الیکشن کمیشن  سے کہا تھا کہ دہلی انتخاب  سے پہلے فرقہ وارانہ تشدد بھڑ کانے کے لیے اس طرح کے بھڑکاؤ بیان دیے جا رہے ہیں۔دوسری طرف مغربی  دہلی کے بی جے پی ایم پی  پرویش ورما پر شہریت  قانون (سی اےاے)کی مخالفت کرنے والوں کے بارے میں متنازعہ تبصر ہ کرنے کاالزام  ہے۔گزشتہ  منگل کوخبررساں  ایجنسی اے این آئی  سے بات چیت میں پرویش ورما نے کہا تھا کہ اگر شاہین باغ میں شہریت  قانون (سی اےاے ) اور این آرسی کے خلاف مظاہرہ  جاری رہا تومظاہرین  آپ کے گھروں میں گھس سکتے ہیں اور آپ کی بہن بیٹیوں کاریپ  کر سکتے ہیں۔

بی جے پی ایم پی  پرویش ورما نے کہا تھا کہ آج وقت  ہے، آج اگر دہلی کے لوگ جاگ جا ئیں  گے تو اچھا رہےگا۔ وہ تب تک محفوظ  محسوس کریں گے جب تک ملک کے وزیر اعظم مودی جی ہیں۔ اس سے پہلے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا تھا کہ بٹن اتنے غصے سے دبانا کہ کرنٹ شاہین باغ میں لگے۔بتا دیں کہ دہلی کی کل  70 اسمبلی  سیٹوں پر آٹھ فروری کوووٹنگ  ہے جبکہ گنتی11 فروری کو ہوگی۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)