دہلی پولیس نے کہا کہ انسدادکووڈ 19ٹیکہ کاری مہم کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تنقید کرنے والے یہ پوسٹر شہر کے کئی حصوں میں لگائے گئے۔ ان میں لکھا تھا کہ مودی جی، ہمارے بچوں کی ویکسین بیرون ملک کیوں بھیج دی؟
نئی دہلی: دہلی پولیس نے انسدادکووڈ 19ٹیکہ کاری مہم کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تنقید کرنے والے پوسٹرمبینہ طور پر چپکانے کے لیے17ایف آئی آر درج کرنے کے ساتھ اور 15 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔حکام نے سنیچر کو بتایا کہ یہ پوسٹر شہر کے کئی حصوں میں لگائے گئے۔ ان میں لکھا تھا، ‘مودی جی ہمارے بچوں کی ویکسین بیرون ملک کیوں بھیج دی؟’
انہوں نے بتایا کہ جمعرات کو پولیس کو پوسٹروں کے بارے میں اطلاع ملی، جس کے بعد ضلع کے سینئر حکام کومطلع کیا گیا۔ شکایتوں کی بنیاد پر دہلی پولیس نے مختلف اضلاع میں17ایف آئی آر درج کیں۔
ایک سینئر پولیس افسرنے کہا، ‘اگر اس سلسلے میں اور شکایتیں ملتی ہیں تو ایف آئی آر درج کی جائیں گی۔ ابھی کے لیے یہ پتہ لگانے کے واسطے جانچ چل رہی ہے کہ کس کے کہنے پر شہر کےمختلف مقامات پر یہ پوسٹر لگائے گئے اور اس کے مطابق معاملے میں آگے کی کارروائی کی جائےگی۔’
پولیس نے بتایا کہ تین ایف آئی آرشمال مشرقی دہلی میں درج کی گئیں اور وہاں سے دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ تین ایف آئی آر مغربی دہلی میں اور تین ایف آئی آر باہری دہلی میں درج کی گئیں۔انہوں نے بتایا کہ شہر کے وسط حصہ میں دو ایف آئی آر درج کی گئیں اور چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔
دوایف آئی آر روہنی میں درج کی گئیں اور دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے، جبکہ ایک ایف آئی آرمشرقی دہلی میں درج کی گئی اور چار لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ایک ایف آئی آر دوارکا میں درج کی گئی اور دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا۔
پولیس نے بتایا کہ ایک ایف آئی آرشمالی دہلی میں درج کی گئی اور ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اس شخص نے دعویٰ کیا ہے کہ اسے تین پوسٹر چپکانے کے لیے 500 روپے دیے گئے۔ایک دیگر معاملہ شاہدرہ میں درج کیا گیا، جہاں پولیس نے معاملے کی سی سی ٹی وی فوٹیج برآمد کی اور اس واقعہ میں شامل لوگوں کو پکڑنے کی کوشش کی۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر آف پولیس(مشرقی ضلع)سنجے سہراوت نے کہا کہ گشتی پر تعینات اہلکاروں نے کلیانپوری سے چار لوگوں 35سالہ دلیپ لال، 27سالہ شوم دوبے، 24 سالہ راہل تیاگی اور 19سالہ راجیو کمار کو حراست میں لیا ہے۔
انہوں نے کہا، ‘ان کے خلاف املاک کو ضائع کرنے سےروک تھام کی ایکٹ کی دفعہ3، پریس اور کتاب رجسٹریشن ایکٹ،51 (1) (بی) اور 54 ڈی ڈی ایم اے، 188، 269 اور 34 آئی پی سی کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ان کے قبضے سے تقریباً 860 پوسٹر اور 20 بینر برآمد کیے گئے ہیں۔ پوچھ تاچھ کے دوران انہوں نے دعویٰ کیا کہ عآپ کے ایک کونسلر نے انہیں یہ سبھی پوسٹر چپکانے کے لیے کہا تھا۔ ہم دعووں کی تصدیق کر رہے ہیں اور آگے کی جانچ جاری ہے۔’
بتا دیں کہ 20 جنوری سے مارچ کے اواخرتک ہندوستان نے 93ممالک کو 6.6کروڑ ٹیکے کی خوراک بھیجی ہے، جن میں سے اکثر جگہوں پر متاثرین اورمہلوکین کی تعداد دیکھیں تو مہاماری کا اثر ہندوستان سے کم ہے۔
گزشتہ دنوں دہلی کےڈپٹی سی ایم منیش سسودیا نے بھی ایک ٹوئٹ کر الزام لگایا تھا، ‘دہلی سرکار نے دہلی کے لوگوں کے لیے ویکسین خریدنے کے لیے600کروڑ کا بجٹ منظور کیا ہے۔ کئی اورصوبےبھی اسی طرح تیار ہیں، لیکن ویکسین دستیاب نہیں ہیں، کیونکہ مارچ سے اب تک مرکزی حکومت نے عرب ممالک سمیت93ممالک پر مہربانی دکھاتے ہوئے 6.6 کروڑ ویکسین ایکسپورٹ کر دی۔’
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)