عام آدمی پارٹی کے ایم پی سنجے سنگھ نے دہلی کے ضلع الیکشن افسر کے ایکس ہینڈل کا ایک اسکرین شاٹ شیئر کیا تھا، جس میں بی جے پی لیڈر وریندر سچدیوا، بانسری سوراج اور اوم پاٹھک کی الیکشن کمیشن سے ملاقات کی تصویر والی دہلی بی جے پی کی پوسٹ کو ری -پوسٹ کیا گیا تھا۔
نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (عآپ) کے رکن پارلیامنٹ سنجے سنگھ نے بدھ (15 جنوری) کو نئی دہلی کے ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی پوسٹ کو خفیہ طور پر دوبارہ پوسٹ(ری-پوسٹ) کرنے کا الزام لگایا گیا۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، سنجے سنگھ نے ڈسٹرکٹ الیکشن افسر کے ایکس ہینڈل کا ایک اسکرین شاٹ شیئر کیا، جس میں بی جے پی کے لیڈ وریندر سچدیوا، بانسری سوراج اور اوم پاٹھک کی الیکشن کمیشن سے ملاقات کی تصویر کے ساتھ بی جے پی کی ایک پوسٹ کو ری ٹوئٹ کیا گیا تھا۔
اس حوالے سے سنجے سنگھ نے ایکس پر لکھا، ‘ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار نئی دہلی کے الیکشن افسر نے خفیہ طور پر بی جے پی کے ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرنا شروع کر دیا۔ اب نئی دہلی اسمبلی کے ضلع انتخابی افسر کہہ رہے ہیں ‘جب پیار کیا تو ڈرکس بات کا؟’
عآپ لیڈر نے مزید دعویٰ کیا، ‘ضلع الیکشن آفیسر نے اب بی جے پی میں شامل ہونے اور کھل کر مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کل صبح 11 بجے، ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر باضابطہ طور پر بی جے پی دفتر میں بی جے پی میں شامل ہوں گے۔’
भारत के इतिहास में पहली बार – नई दिल्ली के इलेक्शन ऑफिसर ने चोरी चोरी चुपके चुपके बीजेपी के ट्वीट को रीट्वीट करने चालू किए।
अब नई दिल्ली विधान सभा के ज़िला निर्वाचन अधिकारी कह रहे हैं “जब प्यार किया तो डरना क्या?”
ज़िला निर्वाचन अधिकारी ने अब BJP ज्वाइन करके खुलेआम प्रचार करने… pic.twitter.com/gTroDWynka
— Sanjay Singh AAP (@SanjayAzadSln) January 15, 2025
اس معاملے میں ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر کی جانب سے بھی وضاحت سامنے آئی ہے ۔ ان کے آفیشل ایکس ہینڈل پر لکھا گیا، ‘ڈی ای او کا آفیشل سوشل میڈیا ہینڈل سوشل میڈیا سیل کے نوڈل آفیسر کے زیر انتظام ہے۔ جو جواب دینے اور ٹوئٹ کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ یہ خاص طور پر غلط انفارمیشن کا مقابلہ کرنے اور عوام کے ساتھ درست مواصلت کو یقینی بنانے کے لیے ذمہ دار ہے۔’
ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر نے مزید کہا کہ یہ ٹوئٹ اس متعلقہ ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے نادانستہ طور پر پوسٹ کر دیا گیا تھا۔ جیسے ہی یہ ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر کے نوٹس میں لایا گیا، اس پوسٹ کو فوری طور پر حذف کر دیا گیا۔
ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر نے کہا کہ اس معاملے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے احتساب کو یقینی بنانے اور اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے سوشل میڈیا سیل کے نوڈل افسر کو فوری طور پر تبدیل کر دیا گیا ہے۔
افسر نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا سیل کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دیانتداری اور غیر جانبداری کو برقرار رکھنے کے لیے آئندہ کی سرگرمیوں میں زیادہ احتیاط برتیں اور یہ وضاحت ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر کی غیر جانبداری اور الیکشن کمیشن کی جانب سے دی گئی ہدایات پر عمل پیرا ہونے کے عزم کی تصدیق کے لیے جاری کیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 70 رکنی دہلی اسمبلی کے لیے ووٹنگ 5 فروری کو ہوگی اور نتائج 8 فروری کو آئیں گے۔