یہ معاملہ ہریانہ کے پٹودی کے بابا شاہ محلہ میں 6 فروری کو دو گروہوں کے درمیان تصادم سے متعلق ہے، جس میں گئو رکشک مونو مانیسر نے مبینہ طور پر اپنے لائسنسی ہتھیار سے گولیاں چلائی تھیں، جس سے اقلیتی کمیونٹی کا ایک شخص زخمی ہو گیا تھا۔ مانیسر راجستھان کےچچازاد بھائیوں جنید اور ناصر کے قتل میں بھی ملزم ہیں۔
مونو مانیسر۔ (تصویر بہ شکریہ: فیس بک)
نئی دہلی: گئو رکشک موہت یادو عرف مونو مانیسر کو ہریانہ کے پٹودی کی ایک عدالت نے بدھ (11 اکتوبر) کو قتل کی کوشش کے معاملے میں 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے۔
پٹودی کی سب ڈویژنل جوڈیشل مجسٹریٹ ترنم خان کی عدالت نے مونو مانیسر کو بھونڈسی جیل بھیج دیا۔ چار دن کی پولیس حراست ختم ہونے کے بعد بدھ کو انہیں عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، مانیسر کو پٹودی کے بابا شاہ علاقے میں قتل کی کوشش کے ایک مقدمے میں پروڈکشن وارنٹ پر سنیچر(7 اکتوبر) کو ہریانہ واپس لایا گیا تھا، جو 6 فروری کو دو گروپوں کے درمیان تصادم کے طور پر شروع ہوا تھا، جس کے بعد مانیسر نے مبینہ طور پر اپنے لائسنسی ہتھیاروں سے فائرنگ کی تھی۔
پولیس نے بتایا کہ مانیسر کی گولیوں سے اقلیتی برادری کا ایک شخص زخمی ہوگیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ ان کی پولیس ریمانڈ کے دوران اتر پردیش کے کانپور اور مانیسر میں واقع ان کی رہائش گاہوں سے ایک رائفل، چار زندہ کارتوس، دو خالی خول اور ایک بلٹ پروف اسکارپیو برآمد کیے گئے تھے۔
مانیسر کے وکیل کل بھوشن بھاردواج نے کہا کہ ریمانڈ کے دوران انہیں ان کے دوست سے ہتھیار برآمدگی کے لیے کانپور لے جایا گیاتھا۔
انہوں نے کہا، ‘پولیس نے ان کی ریمانڈ میں توسیع کا مطالبہ نہیں کیا اور عدالت سے انہیں عدالتی حراست میں بھیجنے کو کہا۔ مقدمہ درج ہونے کے بعد ان کے ہتھیار کا لائسنس منسوخ کر دیا گیا اور ہتھیار بھی پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے اپنے لائسنسی رائفل اور پستول سے دو بار ہوا میں گولی چلائی تھی۔’
بھاردواج نے کہا کہ نوح تشدد کیس میں ان کی سماعت 16 اکتوبر کو نوح کی ایک عدالت میں ہونی ہے۔
مونو مانیسر کو ہریانہ پولیس نے 12 ستمبر کو ایک اشتعال انگیز سوشل میڈیا پوسٹ کے سلسلے میں
گرفتار کیا تھا۔ راجستھان پولیس چچازاد بھائیوں جنید (35 سال) اور ناصر (27 سال) کے قتل کے سلسلے میں ان (مانیسر) کے کردار کی تفتیش کر رہی ہے۔
راجستھان پولیس چچاز اد بھائیوں
جنید (35 سال) اور ناصر (27 سال) کے قتل کے سلسلے میں
اس (مانیسر) کے رول کی تفتیش کر رہی ہے۔
مونو مانیسر اس دوہرے قتل کیس میں درج ایف آئی آر میں نامزد 21 ملزمین میں سے ایک ہے۔ راجستھان کے بھرت پور ضلع کے ایک گاؤں کے رہنے والے جنید اور ناصر 15 فروری کو لاپتہ ہو گئے تھے اور ایک گاڑی میں ان کی
جلی ہوئی لاشیں ایک دن بعد (16 فروری) کو ہریانہ کے بھیوانی ضلع کے لوہارو میں ملی تھیں۔
ان کے اہل خانہ نے الزام لگایا تھا کہ گائے کی اسمگلنگ کے الزام میں بجرنگ دل کے ارکان نے انہیں پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا۔